احسن اقبال کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا جائزہ اجلاس

383

اسلام آباد، مارچ ۰۳ (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصطلاحات احسن اقبال کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری کا جائزہ اجلاس پلاننگ کمیشن میں منعقد ہوا جس میں چینی سفارت خانے اور متعلقہ وزارتوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں توانائی، شاہراہات، ریلوے، ماس ٹرانزٹ، خصوصی اقتصادی زونز، گوادر کے زیر تکمیل منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ اقتصادی راہداری کا طویل الملدتی منصوبے کا جائزہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔

جائزہ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی جانب سے توانائی کے زیر تکمیل منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی اعلی حکام کو تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانےاورتوانائی منصوبوں کو ماحول دوست بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور بین الاقوامی قواعد کو مد نظر رکھنے کی ہدایت کی۔ اور کہا کہ معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہابجلی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے منصوبے پیداواری منصوبوں کے متوازی مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس میں ذرا سی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے تمام صوبائی حکومتیں وفاقی وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے باہمی رابطے استوار کرنے کے لئےایس او پی وضع کریں۔

سی پیک جائزہ کے اجلاس میں این ایچ اے حکام نے شرکائ کو مغربی روٹ اور ملتان سکھر موٹروے منصوبوں پر بریفنگ دی
وفاقی وزیر نے ھدایت کی کہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جا ئے اور سڑکوں کی تکمیل میں زمینوں کے حصول اور معاوضے طئے کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں سے تعاون لیا جائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ چھٹی جے سی سی میں جن شاہراہوں کو سی پیک کا حصہ بنایا گیا ہے ان پر کام کے بروقت آغاز کو یقینی بنایا جائے اور انفراسٹرکچر کا ورکنگ گروپ نئے شامل ہونے والے منصوبوں پر رپورٹ مکمل کرنے کے لئے فعال کردار ادا کرے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہانفراسٹرکچر گروپ شاہراہات کے نئے منصوبوں پر صوبائی حکام کے ساتھ ملک کر کام کرنے کے لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے،
وفاقی وزیر نے کہاسی پیک کے تحت منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان میکینزم وضع کیا گیا ہے اورمنصوبوں کے لئے حکومت ایک ڈالر بھی براہ راست وصول نہیں کر رہی۔

احسن اقبال نے کہامنصوبوں کی تکمیل میں شمولیت کے لئے شفاف طریقہ کار موجود ہے۔گوادر میں عوامی فلاح کے منصوبے سی پیک کے شاندار مستقبل کی ضمانت ہیں۔
گوادر بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ اور اسے جدید بنانے کے لئے چین اور پاکستان متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گوادر بندرگاہ پاکستان کو عالمی تجارت کا محور بنا دے گی۔گوادر شہر کو بین الاقوامی معیار اور اصولوں کے مطابق ترقی دی جارہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر میں تعلیم، صحت، پیشہ روانہ تعلیم اور فنی مہارت کے منصوبے مکمل کرنے کے لئے بین الاقوامی معیار مد نظر رکھا جائے۔
گوادر کے حوالے سےحکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہگوادر فری زون پر کام دسمبر دو ہزار سترہ تک مکمل کر لیا جائے گا،
احسن اقبال نے ہدایت دی کہگوادر پر قائم ورکنگ گروپ ماسٹر پلان کی تشکیل میں بین الاقوامی معیار یقینی بنائے اورگوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بروقت تکمیل کے لئے متعلقہ ادارے باہمی تعاون اور مربوط حکمت عملی یقینی بنائیں۔گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تکمیل اہم سنگ میل ثابت ہوگی،
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے پر کام تیز کرنے کے کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائی جائے اورگوادر میں ٹیکنیکل سنٹر، ہسپتال اور آبنوشی منصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیاد پر مکمل کئے جائیں۔
وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ گوادر میں کارواٹ کے مقام پر پہلے سے موجود ڈی سیلی نیشن پلانٹ کو فوری فعال بنایا جائے۔ تاکہ گرمیو ں میں پینے کے پانی کا مسئلہ نہ ہو۔ گوادر ائرپورٹ پر کام تیز کرنے کیلئے روڈ میپ بنایا جائے کیونکہ اس اہم منصوبے کی تکمیل حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے۔اس ضمن میں تمام تر ہوم ورک مکمل کیا جائے اور گوادر ماسٹر پلان کو تیز رفتاری کیساتھ مکمل کیا جائے۔

احسن اقبال نے کہا کہ بورڈ آف انوسٹمنٹ صوبوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ فیزیبلٹی سٹڈی رپورٹ ایک طئے شدہ معیار کے مطابق ہو اور بورڈ آف انوسٹمنٹ صوبوں کے ساتھ مل کر فیزیبلٹی رہورٹ کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انڈسٹریل زونز پر موثر حکمت عملی اور معیاری فیزیبلٹی رپورٹس نہایت اہم ہیں۔انڈسٹریل زونز پر چینی تعاون سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے لئے نیشنل انڈسٹریل فریم ورک بنایا جانا ضروری ہے۔ مو¿ثر انڈسٹریل فریم ورک کے لئے مقامی صنعتوں، ماہرین، محققین اور حکومتی اور پرائیویٹ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔

احسن اقبال نے کہا وفاقی حکومت کی جانب سے اقتصادی راہداری کے طویل المدتی منصوبے کا مسودہ تمام صوبائی حکومتوں کو بھجوایا جا چکا ہے اور تمام صوبائی حکومتیں لانگ ٹرم منصوبے پر۹ مارچ تک اپنے ملاحظات اور آرائ سے آگاہ کر دیں تاکہ مسودے کو حتمی شکل دی جا سکے جس کے بعدسی پیک کا لانگ ٹرم پلان حتمی منظوری کے لئے چینی حکام کو پیش کیا جائے گا، احسن اقبال

وی این ایس/APP/Saeeda/ mka