سیکرٹری شماریات ڈویژن ڈاکٹر شجاعت علی اور چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ کی پریس کانفرنس

393

اسلام آباد ۔ 17 مارچ (اے پی پی) ملک بھر کے 63 اضلاع میں خانہ شماری کا مرحلہ مکمل ہو گیا، مردم شماری کا آغاز (آج) ہفتہ کو ہو گا، چھٹی قومی خانہ و مردم شماری کا تمام عمل 60 دن میں مکمل کر لیا جائے گا، صوبائی حکومتوں، سیکورٹی اداروں اور متعلقہ شراکت داروں کا تعاون حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری شماریات ڈویژن ڈاکٹر شجاعت علی اور چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ پریس کانفرنس کے آغاز پر مانسہرہ میں چھتر پلین کے مقام پر حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مردم شماری کے عملہ کے ایک رکن عبدالقادر کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا کام ہے جس کی تکمیل کیلئے صوبائی حکومتوں، سیکورٹی اداروں اور دیگر تمام شراکت داروں کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ اس موقع پر آصف باجوہ نے کہا کہ ابتدائی مرحلہ میں بعض مقامات پر خانہ شماری کیلئے سٹاف کے بروقت نہ پہنچنے، کراچی میں کچھ عمارتوں کے اپارٹمنٹس پر خانہ شماری کے نمبروں کا اندراج نہ ہونے جیسی چند شکایات موصول ہوئیں تاہم ان کا بروقت ازالہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تین منزلوں پر مشتمل عمارت کو ایک عمارت ہی سمجھا جاتا ہے تاہم اس سے زائد منزلوں والی عمارتوں کے ہر اپارٹمنٹ کے علیحدہ علیحدہ نمبر لگائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے مرحلہ پر ہر خاندان کا علیحدہ اندراج ہو گا۔ آصف باجوہ نے کہا کہ شکایات کے ازالہ کیلئے 10 فیصد اضافی تربیت یافتہ سٹاف دستیاب ہے جسے فوراً متعلقہ مقام پر روانہ کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں مردم شماری فارم میں تین کوڈز کا اضافہ کیا گیا ہے جو معذور مرد، معذور عورت اور معذور مخنث کیلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس عمل میں کوئی بڑا مسئلہ یا رکاوٹ پیش نہیں آئی، عوام مردم شماری کے عملہ کی پہچان ان کے یونیفارم، کارڈز اور ساتھ موجود فوجی اہلکار سے کر سکتے ہیں، مردم شماری کے عملہ کا کوئی اہلکار گھروں کے اندر داخل نہیں ہو گا، لوگ خود جو اپنے کوائف پیش کریں گے ان کا اندراج ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں آصف باجوہ نے کہا کہ خانہ و مردم شماری کی لاگت کا تخمینہ مجموعی طور پر ساڑھے 18 ارب روپے ہے جو وفاق اور صوبے این ایف سی فارمولہ کے تحت برداشت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا بنیادی اصول ملک میں موجود تمام افراد کا اندراج کرنا ہے۔ خصوصی افراد کی معذوری کی وضاحت کیلئے فارم 2 اے کے ذریعے سروے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام صاف، شفاف اور قابل اعتبار مردم شماری کا انعقاد کرنا ہے، یہ آسان کام نہیں تاہم تمام شراکت داروں کی معاونت سے اسے کامیابی کے ساتھ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
/وی این ایس ، اسلا م آ باد/ اے پی پی / سعیدہ