مون سو ن 2017کی تیا ری کے سلسلے میں قومی کانفرنس کا انعقاد

491

 

اسلام آباد13 جون (اے پی پی): نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے منگل کے روز اسلام آبادمیں مون سون سے پہلے اداروں کے درمیان مفاہمت اور معاونت کے عمل کو مظبوط اور مستحکم بنانے اور معاونت کے عمل کے جائزے کے لیے ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔کانفرنس کا مقصد مو ن سون کی تیاری کے لیے کیے گئے تمام اقدامات کا جائزہ لینا اور صوبائی اداروں اوردیگر محکموں کے درمیان سیلاب سے نمٹنے، امدادی کاروائیوں اور سیلاب کے بعد بحالی کے لیے قومی سطح پر تمام متعلقہ منصوبوں کی بابت ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔
کانفرس کی صدارت چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جرنل عمر محمود حیات نے کی۔کانفرنس میں شرکت کے لیے وزارت اطلاعات نشریات ، وزارت پانی بجلی، وزارت ریلوے کے اعلی عہدیداران ، واپڈا، صوبائی ادارہ برائے آبپاشی ، تمام صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز ، GBDMA، SDMA اور ?FDMAکے ڈائریکٹر جرنلز،، مسلح افواج،سی ڈی اے ، نیسپاک، سپارکو ، NEPHRON ، اقوام متحدہ کی ایجنسیز ،پاکستان بوائے سکاو¿ٹ ایسوسی ایشن ،پاکستان گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن ، ہلال احمر پاکستان اور تمام صوبائی اور وفاقی متعلقہ اداروں کے نمائندے موجود تھے۔
محکمہ موسمیات پاکستان کی موسم کے بارے میں پیشن گوئی کے مطابق سال 2017 میں جولائی کے مہینے میں معمول کے مطابق بارشیں ہوں گی جبکہ اگست اور ستمبرکے مہینوں میں معمول سے کم بارشیں متوقع ہیں۔ جبکہ خیبرپختونخواہ ، آزاد جموں اینڈ کشمیر اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں اوسطاً زیادہ بارشیں ہوں گی۔ کئی جگہوں پر شدید بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورت حال بھی پیدا ہو سکتی ہے اس کے ساتھ ساتھ شدید بارشیں شہروں کے اندر بھی سیلابی صورت حال پیدا کر سکتی ہیں۔ مون سون کی شدید کاروائیاں اور بڑھتا ہوا درجہ حرارت خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں جھیلوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے آنے والی طغیانی ، لینڈ سلائیڈنگ اور شدید سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔
فیڈرل فلڈ کمشن کی جانب سے تمام صوبوں کو درپیش خطرات کی طرف خاص توجہ دلاتے ہوئے ڈیم منیجمنٹ کے لیے پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔نیشنل ہائی ویزے اتھارٹی نے ملک کے مختلف حصوں میں سڑکوں کی تعمیر اور بحالی خصوصاًکراکرم ہائی وے، گلگت سکردو روڈ، دیر چترال روڈ، راولپنڈی – مری -مظفرآباد روڈاورمانسہرہ -ناران روڈ کے لیے اپنے اقدامات کو پیش کیا۔پاکستان آرمی انجینئرز ڈائریکٹوریٹ نے سول ایڈمنسٹریشن کی مدد اور ان کو تیار کرنے کے لیے اپنے اقدامات کو پیش کیا۔ UNOCHA نے پاکستان میں وسائل ، صلاحیت اور معاونت کے طریقہ کارکی بابت معلومات کا تبادلہ کیا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے ممبر آپریشن این ڈی ایم اے نے مون سون 2017سے متعلق ہنگامی صورت حال کے رد عمل کے لیے ہدایات پیش کی گئیں۔ این ڈی ایم اے نے موجودہ رد عمل کے محدود نظام اور اس کو موئثر بنانے کے لیے ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے تمام معاون اداروں سے تجاویز طلب کیں۔ مون سون کو 4 مختلف منظر ناموں کے مطابق تقسیم کیا گیا۔ تمام شرکائ کو قومی اور صوبائی سطح کے سیلابی رد عمل ، امدادی کاروئیوں ، اور امداد سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
مون سون کے ممکنہ سیلابی خطرات کو نمایاں کیا گیا اور مخصوص طریقہ کارکے ذریعے تمام اداروں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا گیا جس کے تحت وفاقی کمشن برائے سیلاب کو ساحلی سیلاب اور سیلابی ریلوں سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی جبکہ میونسپل کارپوریشن، سٹی ڈیلوپمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہروں کے اندر سیلابی صورت حال سے نمٹے۔ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور دوسرے بڑے ادارے سیلابی صورت حال سے نمٹنے کا طریقہ کار وضع کریں گے، سیلاب کے بعد امدادی کاروائیوں ، تعمیری کاموں اور بحالی کے کاموں کے ذمہ دار ہوں گے۔ہنگامی صورت حال میں سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لیے مسلح افواج بھی اپناکردار ادا کریں گی۔
چئیرمین این ڈی ایم اے نے تمام شرکائ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورت حال کے لیے طریقہ کار وضع کرنے اور اس بابت اقدامات کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی۔

اے پی پی حمزہ ا ن م

وی این ایس ، اسلام آباد