سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارکا اجلاس

306

اسلام آباد، 24اگست(ا پ پ ): سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارکا اجلاس جمعرات کو کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاو¿س میں منعقد ہوا جس میں یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے نیٹ ورک کے کمپیوٹرائزیشن کے عمل ، یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن میں رونما ہونیوالے کرپشن کے واقعات اور یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن میں کی گئی تقرریوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گی­کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے تحت دیئے گئے رمضان پیکج سے فاٹا اور دیگر دور افتادہ علاقوں کو مناسب فائدہ نہیں پہنچ سکا اور اس کے لیے ضروری ہے کہ یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کا نیٹ ورک ملک کے طور و عرض میں پھیلایا جائے تاکہ کم آمدنی والوں کو گھر کی دہلیز پر مارکیٹ سے سستی اشیاء فراہم کرکے مہنگائی سے بچایا جاسکے۔ کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے کمپیوٹرائزیشن کے عمل میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسئلے کا مناسب حل نکالنے کی تجویز دی۔
سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ فاٹا میں یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے نیٹ ورک کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں عوامی نمائندوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ تاہم انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ بدقسمتی سے فاٹا کے حوالے سے جس بھی ترقیاتی اقدام کا ذکر کیا جائے تو اسے سیکورٹی کے ساتھ نتھی کیا جاتا ہے اور سٹورز کے نیٹ ورک کو بڑھانے کی تجویز کو بھی سیکورٹی اور لاءاینڈ آرڈر سے جوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے حوالے سے غلط تاثر دیا جارہا ہے۔ کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن میں کرپشن کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیا اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی تجویز دی۔ اراکین نے کہا کہ کرپشن کے باعث ادارے کی بدنامی ہورہی ہے اور اس سلسلے میں مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے ملازمین کی تعداد 13000سے زائد ہے جس میں 30کے قریب ملازمین ڈیلی ویجز پر کام کررہے ہیں۔ کمیٹی کو آسامیوں پر بھرتی کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔
کمیٹی کے چیئرمین نے پچھلے تین مہینے میں یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن میں ہونے والی 175اسامیوں پر تقریریوں کی تفصیلات اور اختیار کیے گئے طریقہ کار کے سلسلے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ کمیٹی نے یہ سفارش کی کہ میرٹ کو سرفہرست رکھا جائے اور ادارے کی کارکردگی لانے کے لیے قابل لوگوں کو بھرتی کیا جائے۔ جبکہ علاقائی اور ریجنل کوٹہ خاص طور پر خیال رکھا جائے تاکہ کسی کی بھی حق تلفی نہ ہو۔ آج کے اجلاس میں سینیٹرز مسز خالدہ پروین، چوہدری تنویر خان، کلثوم پروین اور خانزادہ خان کے علاوہ وزارت صنعت و پیداوار کے اعلیٰ حکام اور یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے افسران نے شرکت کی۔
اے پی پی / برلاس ا ن م/وی این ایس،اسلام آباد