صدر مملکت ممنون حسین کا نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام دسویں کانفرنس سے خطاب

213

لاہور، 01 مارچ (اے پی پی ): صدر  مملکت ممنون حسین نے کہا ہے  کہ  موجودہ بحران سے نکلنے کا راستہ یہی ہے کہ مسائل کا متحد ہو کر مقابلہ کیاجائے، درپیش چیلنجز کو قومی مفادات بالخصوص ترقیاتی عمل پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔ معاملات کو شفاف رکھا جائے اور کسی کے ساتھ کسی بھی سطح پر ناانصافی کا راستہ بند کر دیا جائے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام دسویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نظریہ پاکستان ٹرسٹ ڈاکٹر رفیق احمد، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور  دیگر رہنماوں نےبھی خطاب کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملک آج جس مقام پر آکھڑا ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں  ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے، اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہوش کے ناخن لیے جائیں تاکہ اقتصادی راہداری کی فعالی اور اس سے وابستہ توقعات بھرپور طریقے سے پوری ہو سکیں۔ انھوں نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں مسائل آیا ہی کرتے ہیں، دانشمند قومیں اِن کا سامنا کرنے سے نہیں گھبراتیں بلکہ اس بھٹی سے کندن بن کر نکلتی ہیں۔ انھوں نے توقع کا اظہار کیا کہ اس مشکل مرحلے پرقوم گھبرانے کے بجائے حوصلہ سے آگے بڑھے گی اور یہ تجربات اُسے بہت کچھ سیکھنے کا موقع فراہم کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بے معنی اختلافات اور چھوٹے چھوٹے مسائل پر قابو پاکر اپنی قوم ہی کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی توقعات پر پورا اترنا ہے کیونکہ یہی نشانِ منزل ہے اور یہی خودانحصاری کے حصول کا واحد طریقہ ہے ۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان عام ملکوں کی طرح ایک روایتی ملک نہیں بلکہ ایک  نظریاتی تحریک ہے جس کی کامیابی کے لیے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اور اس جیسے دیگر ادارے ان مقاصد کی تکمیل کے لیے مسلسل مصروف عمل رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کی درست سمت میں تربیت اور تمام قومی معاملات میں انھیں نظریاتی اساس سے آگاہ رکھنے کے لیے ٹھوس علمی لٹریچر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ قومی تقاضوں کے مطابق نیا تعلیمی نصاب بہت جلد متعارف کرا دیا جائے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے مستفید ہونے کے لیے وسط ایشائی اور یورپی ممالک نے بھی امید یں وابستہ کر رکھی ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہوئی لیکن وہ ابھی سے سوچ رہے ہیں کہ وہ اس عظیم شاہراہ کے ساتھ کس طرح منسلک ہوسکتے ہیں۔ انھیں اندازہ ہے کہ اقتصادی راہداری کی فعالی کے بعد صرف آمد و رفت کے معاملات میں ہی آسانی نہیں ہوگی، خطے کے مختلف ممالک کے درمیان فاصلے ہی کم نہیں ہوں گے بلکہ دنیا کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانے والی نئی ٹیکنالوجیز بھی متعارف ہوں گی۔ وہ توقع رکھتے ہیں کہ پاکستان بحیثیتِ قوم اور خاص طور پر اس کے نوجوان ان معاملات میں دنیا کی رہنمائی کریں گے ۔ انھوں نے توقع کا اظہار کیا کہ تما م طبقات باہمی اختلافات کو بھلا کر اس سے استفادے کے لیے بھر پور کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اب ملک درست سمت چل پڑا ہے اس لیےپاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔

اس موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے کہا کہ پاکستان ایک حقیقت اور اللہ کی نعمت ہے جس کی سب کو قدر کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

اے پی پی/احسن/فرح/وی این ایس لاہور