سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا سنگ میل ہے

302

اسلام آباد، 13  فروری  (اے پی پی): سعودی عرب کے ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان16 فروری کو پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورےپراسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان 20ارب ڈالرکے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ عالمی امور کے ماہرین اس دورے کو پاک سعودی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔

 اے پی پی کی دستاویزی فلم   میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آمدکے منتظر ہیں۔اسلام آباد میں مختلف مکاتب فکر کی نمائندہ شخصیات نے ایک متفقہ قرارداد کی صورت میں ولی عہد محمدبن سلمان کا پرجوش خیرمقدم کیا ہے۔ولی عہد کی آمد کی مناسبت سے دارالحکومت میں خیرمقدمی تقاریب کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

بین الاقوامی معاملات میں اپنے جاندار مؤقف، اہم ترین جغرافیائی محل وقوع اور باصلاحیت افرادی قوت کے باعث عالمی برادری میں پاکستان کے دوستوں کی تعداد کم نہیں، لیکن ان میں شاید ہی کوئی دوست ایسا ہو جوپاکستان دوستی کا حق اداکرنے میں سعودی عرب کی ہمسری کرسکتاہو۔

1965 اور 1971 میں پاک بھارت جنگ، 1979 میں افغانستان پر روسی حملہ، 1998 میں ایٹمی دھماکوں اور اس طرح کے دوسرے کئی مواقع پر پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کی بروقت اور فیاضانہ مدد پاک سعودی تعلقات کے اہم سنگ میل ہیں۔آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ پاکستان سے باہر پاکستانیوں کی سب سے بڑی تعداد سعودی عرب میں مقیم ہے اور یہ کہنے میں کوئی مبالغہ نہیں کہ سعودی عرب پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے۔

عالم اسلام کی ایک نمایاں فوجی طاقت اور واحد جوہری قوت کی حیثیت سے پاکستان بھی سعودی عرب کے لئے ایک اہم اتحادی اور دوست ملک ہے۔ 1998 میں پاکستان نے جب ایک ساتھ پانچ کامیاب ایٹمی تجربات کئے تو سعودی عرب کے لوگ بھی خوشی کے مارے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔حال ہی میں جب عالمی طاقتیں سعودی عرب پر دباو  ڈالنے کی کوشش کررہی تھیں تو وزیراعظم پاکستان نے بذات خود ریاض جا کر سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کی لازوال دوستی کا ثبوت دیا۔

دوستی اور بھائی چارے کی اس شاندار تاریخ کی روشنی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان آمددونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اور سنگ میل کی حیثیت رکھتاہے۔

اے پی پی/احسان حقانی/رضوان

وی این ایس اسلام آباد