او آئی سی ہنگامی اجلاس میں  پاکستان کیجانب سے  تجویز کردہ چاروں نکات کو بہت پذیرائی ملی:شاہ محمود قریشی

201

استنبول(ترکی)،22مارچ (اے پی پی ): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ او آئی سی ہنگامی اجلاس میں  پاکستان کے چار نکات کو بہت پذیرائی ملی ہے، چاروں نکات سےدنیا بھر میں اسلام کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم  کرنے میں مدد ملے گی۔

استنبول میں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے خصوصی گفتگو میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ابھی او آئی سی کا ہنگامی اجلاس اختتام پذیر ہوا ہے اور مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے،مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی مسرت ہو رہی ہے کہ اس مشترکہ اعلامیے میں جو چھ نکات شامل کئے گئے ہیں ان میں سے الحمداللہ چار نکات پاکستان کے تجویز کردہ ہیں،سب شرکاء نے کرائسٹ چرچ واقعے کی مذمت کی جبکہ ترکی کے اقدام کو سراہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں ہمارے چار نکات کو بہت پذیرائی ملی جنہیں میں آپ کے سامنے رکھنا  چاہتا ہوں،ہماری پہلی تجویز یہ تھی کہ  دہشت گردی کی تعریف اور سکوپ کا دائرہ وسیع کیا جائے،اسے محض القاعدہ اور داعش تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ وہ عناصر جو اسلامو فوبیا پھیلانے کے ذمہ دار ہیں انہیں بھی اس تعریف میں شامل کیا جائے۔

دوسری ہماری تجویز جسے سب نے سراہا وہ یہ تھی کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس اسلامو فوبیا کے موضوع پر منعقد کیا جائے۔

تیسری تجویز یہ تھی کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل شوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسلام سے متعلق نفرت آمیز مواد کو ہٹانے میں اپنا کردار ادا کریں اور دیکھیں کہ اس سے کیسے نمٹنا ہے کیونکہ اس سے شدت پسندی جنم لے رہی ہے۔

ایک سپیشل ریپوٹیر مقرر کیا جائے جو اسلام کے خلاف نفرت کے معاملے کو مانیٹر بھی کرے اور اس کے تدارک کی تجاویز بھی پیش کرے۔

وزیر خارجہ  نے کہا کہ ہماری چاروں تجاویز کو 6 نکاتی مشترکہ اعلامیہ میں شامل کیا گیا ہے۔

وی این ایس ، استنبول