بلوچستان کے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لئے مقامی حکومتوں کا مضبوط نظام ناگزیر ہے:وزیراعظم عمران خان

236

کوئٹہ،29 مارچ (اے پی پی): وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لئے مقامی حکومتوں کے ایک مضبوط نظام کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو فرسودہ نظام سے نکال کر حقیقی تبدیلی کی طرف لیکر جارہے ہیں، آنے والے الیکشن کے لئے نہیں ملک کی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، ملک میں ایسی ترقی چاہتے ہیں جس سے سارا پاکستان ترقی کرے، بلوچستان کی ترقی سے پورا ملک ترقی کریگا۔

وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیراعلی، گورنر بلوچستان کے ہمراہ کوئٹہ ژوب ڈبل کیرج وے اور بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک ) کے مغربی روٹ کو تیزی سے ترقی دینے کی ضرورت ہے، بلوچستان کے عوام کے لئے پاک فوج اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کینسر انسٹی ٹیوٹ بنائیں گے، کوئٹہ کی پائیدار ترقی کیلئے ماسٹر پلان ضروری ہے۔ وہ جمعہ کو یہاں سی پیک مغربی روٹ کے لئے 305 کلومیٹر کوئٹہ ژوب ڈبل کیرج وے اور بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہورہی ہے کہ بلوچستان میں ایسا وزیراعلی ہے جو اپنے لوگوں کا درد رکھتا ہے ،اس سے قبل بھی بلوچستان کافی مرتبہ آیا اور وزرائے اعلی کی تقاریر بھی سنتا آیا ہوں لیکن جب کوئی دل سے بات کرے تو اثر ہوتا ہے،یہ صوبہ خوش قسمت ہے کہ اس وقت ان جیسے وزیراعلی ہیں جو پاکستان میں تبدیلی کی سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کے لئے ہوئے قرضوں پر ہمیں یومیہ 6 ارب روپے سود ادا کرنا پڑ رہا ہے ،جیسے ملک چل رہا تھا اس کے آگے تباہی کے سوا کچھ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ،تعلیم ،پانی ،صحت کا انتظام ،روزگار کے مواقع عوام کا حق اور ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن جب ملک صرف ایلیٹ کلاس کے لئے بن جائے تو عوام غریب سے غریب تر ہوجاتی ہے ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان ایک سپیشل کیس ہے، یہاں سیاست صرف الیکشن جیتنے کیلئے ہوتی رہی ہے، سابق وزیراعظم پانچ سال بلوچستان کی بجائے لندن کے دورے کرتے رہے، انہی لوگوں نے بلوچستان میں اتحاد کرکے عوام کا پیسہ چند لوگوں تک محدود کر دیا اور بدقسمتی سے این ایف سی کا پیسہ بھی عوام پر نہیں لگ سکا، بلوچستان میں صرف ایک چھوٹا سا طبقہ ہی فوائد حاصل کرتا رہا۔ وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے یو اے ای کی فنڈنگ سے کوئٹہ میں کارڈیک انسٹی ٹیوٹ بنایا گیا ہے ،اس سے قبل بلوچستان میں کارڈیک انسٹی ٹیوٹ نہیں تھا ،پاک فوج کے سربراہ، انکی ٹیم اور صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب یہ منصوبہ میڈیکل سٹی بن جائے گا ،کوشش ہے کہ ہم بھی پاک فوج اور صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر اس ہیلتھ کمپلیکس کے ساتھ کینسرانسٹی ٹیوٹ بنائیں کیونکہ بلوچستان کے لوگوں کو کینسر کے علاج کے لئے لاہور جانا پڑتا ہے جو کہ ایک مشکل کام تھا ۔انہوں نے کہا کہ کینسراور دل کے امراض کے لئے ماہر ڈاکٹروں ،جدیدآلات اور انجینئرزکی ضرورت ہوتی ہے اس کے لئے ہم پلاننگ کر رہے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مغربی روٹ کے لئے 305کلومیٹر کوئٹہ سے ژوپ جیسے منصوبے ہی حقیقی تبدیلی لائیں گے، بلوچستان کے لئے یہ زبردست منصوبہ ہے، یہ شاہراہ باقی ملک کو بھی منسلک کریگی ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے مغربی روٹ کو پہلے بنانا چاہیے تھا کیونکہ اس سے پسماندہ علاقوں کی ترقی تیز ہوسکتی تھی ،چین نے بھی کنیکٹیوٹی کے لئے مغربی روٹ پر زیادہ توجہ اس وقت دی تھی جب مشرقی روٹ ،مغربی روٹ سے آگے نکل چکا تھا ،ہمیں بھی سی پیک کے مغربی روٹ کو ڈویلپ کرنے کی ضرورت ہے اس سے فاٹا بھی کنیکٹ ہوجائے گا۔

سورس:وی این ایس  ، کوئٹہ