وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا تقریب سے خطاب

459

سیالکوٹ۔ 12 مئی (اے پی پی)وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمران خان معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کی جنگ لڑ رہے ہیں،عمران خان ملک میں میرٹ اور آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں،عمران خان نئے پاکستان کی تشکیل کررہے ہیں،نئے بلدیاتی نظام سے نچلے طبقے تک اختیار کی منتقلی یقینی بنائی جارہی ہے،نیا بلدیاتی نظام عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے متعارف کرایا جارہا ہے،ماضی کے حکمرانوں نے اقتدار اور اختیارات کو گھر کی لونڈی بناکررکھا ہوا تھا،نئے بلدیاتی نظام کے تحت تمام سہولیات عوام کی دہلیز تک پہنچائی جائیں گی،نیا بلدیاتی نظام نئے پاکستان کی جانب پہلا قدم ہے،نئے بلدیاتی نظام سے گاو¿ں کی سطح تک فوائد عوام تک پہنچیں گے،موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے آنے والے انقلاب کے دوررس نتائج ہونگے،عمران خان اپنے بچوں کی نہیں قوم کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں،عمران خان صرف اور صرف 22 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں،عمران خان کی جنگ سٹیٹس کو کے خلاف ہے ، عوام کی طاقت سے اسے شکست دیں گے،عوام کو مہنگائی کے باعث درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں ، مسائل جلد حل کر لئے جائینگے،وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت نئے پاکستان کی تعمیر یقینی بنائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ معاون خصوصی اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان کی عوام نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اور انہیں اپنا مسیحا مانتے ہوئے انہیں وزیراعظم پاکستان بنانے میں جو کردار ادا کیا میں اس پر آپ کا شکریہ ادا کرنے آئی ہوں اور آپ کو یہ یقین دلاتی ہوں کہ وزیراعظم عمران خان صرف اور صرف پاکستان کے پسے ہوئے اس طبقے کی جنگ لڑ رہے ہیں جنہیں ماضی کی حکومتوں کے ادوار میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے کیونکہ عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ دو پاکستان جو گزشتہ 70 سال سے یہاں متوازی کھڑے ہیں یکساں حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایسے پاکستان کی تشکیل کرنی ہے جہاں وہ تمام بنیادی ضرورتیں دستیاب رہیں اور جہاں ہر شخص کو میرٹ پہ وہ تمام جائز حقوق دستیاب ہوں، انہیں کسی سیاستدان کی پرچی اور کسی ایم این اے یا ایم پی اے کے ڈیرے پہ بیٹھ کے اپنے اور اپنے بچوں کے لیے سائی گیس، بجلی اور پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات یا نوکریوں کے لیے دھکے نہ کھانے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ وزیراعظم عمران خان اس نئے پاکستان کی تشکیل میں مصروف ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو، جہاں انصاف کی فراہمی آسان ہو، جہاں دو نہیں ایک پاکستان کے تحت قانون کی بالادستی ہو اور میرٹ پہ عوام کو وہ تمام بنیادی سہولیات حاصل رہیں، جمہوریت میں جمہور طاقت کا سرچشمہ ہوتا ہے اور اس جمہور کو مضبوط کرنے کے لیے بلدیاتی نظام کو مضبوط کیا گیا ہے اور اس نظام کے اندر عوام کو طاقت دی گئی ہے اور بااختیار بنایا گیا ہے، وزیراعظم عمران خان کا خواب تھا کہ پاکستان کے اندر، جمہوریت کے اندر عام پاکستانی بااختیار ہو، نئے بلدیاتی نظام کے تحت عام آدمی کو بااختیار بنا کے اختیار کو نچلی سطح پر منتقل کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ آج جو عوام کے درد میں نڈھال، میڈیا پہ ہر جگہ عوام کا دکھ درد بیان کرتے نظر آ رہے ہیں اس ٹولے سے یہ غریب عوام پوچھتے ہیں کہ آپ کے بلدیاتی نظام کے تحت جو اختیار نچلی سطح پر منتقل ہونا تھا، جس کے بعد عام لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آنی تھی، لوگوں کو مسائل سے تدارک کے لیے ایک حکمت عملی دستیاب ہونی تھی، آپ نے اپنے اختیارات اس بلدیاتی نظام کے اندر سلب کر لیے اور بڑا بھائی ان اختیارات پر سانپ بن کر وفاق میں بیٹھ گیا اور چھوٹا بھائی وزیراعلیٰ پنجاب بن کر اور ان اختیارات کو اپنے گھر کی لونڈی بنا کر ناظمین، چیرمینوں، وائس چیرمینوں اور کونسلروں کو صرف اور صرف ایک شو پیس کے طور پر یونین کونسلوں میں سجا دیا گیا اور انہیں اختیارات بالکل بھی نہیں دئیے گئے لیکن یہ وزیراعظم عمران خان کے پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ اس لازوال محبت اور رشتے کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ جس کے تحت انہوں نے آج وزیراعلیٰ کے اختیارات نچلی سطح پر آپ لوگوں کو منتقل کر دئیے ہیں، اب آپکے تحصیل ناظمین کے پاس جو اختیارات ہیں اس کی وجہ سے اب آپ لوگ لاہور یا تحت لاہور کے قیدی نہیں بنیں گے اور نہ ہی کسی کو لاہور جا کر دھکے کھانے پڑیں گے بلکہ اب پنجاب کے اندر ہر تحصیل کے اندر ایک لاہور بنے گا اور ہر تحصیل ایک ایسا ماڈل لیکر سامنے آئے گی جہاں وہ تمام سہولتیں آپ کو آپ کی دہلیز پر دستیاب ہوں گی، آپکو صوبائی حکومت کے وہ اختیارات جو ایک وزیراعلیٰ کی طاقت ہوتے ہیں نچلی سطح پر منتقل کر دئیے گئے ہیں اور یہ نیا بلدیاتی نظام آپ لوگوں کی امنگوں کی ترجمانی کر رہا ہے، نیا بلدیاتی نظام وزیراعظم عمران خان کی سوچ کی عکاسی کر رہا ہے اور نیا بلدیاتی نظام اس نئے پاکستان کی طرف ایک پہلا قدم ہے، ہم نے قانون سازی منظور کر لی ہے، اب ایڈمنسٹریٹرز لگا کر آپ کو طاقت دینے کا مرحلہ شروع ہونے والا ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ میں آپ سے التماس کرتی ہوں کہ آپ لوگ اپنی اپنی یونین کونسلوں کے اندر اپنی ٹیموں کو مضبوط کریں اور کوشش کریں کہ ہم لوگ اپنے چھوٹے چھوٹے ذاتی مفادات سے باہر نکلیں اور ان ذاتی مفادات کو اجتماعی مفادات پر قربان کریں اور اس موقع سے فائدہ اٹھائیں، کہاں آپ کے پورے پنجاب کی 2200 یونین کونسلیں تھیں جو اب 22000 یونین کونسلوں کی شکل میں وہ پنچائتی نظام متعارف کرایا جا رہا ہے کہ یہ پنچائت کونسلیں، ویلج کونسلیں جہاں آپ کے پاس خود یہ اختیار ہو گا کہ آپ کے گاﺅں کی ضرورت کیا ہے اور اسے حکومت کیسے پورا کرے گی، آپ لوگوں کے پاس اب خود اختیار بھی ہے اور وسائل بھی ہیں، دونوں کا استعمال آپ کی بہتری کے لیے ہی ہونا ہے، ہمیں مہنگائی کی وجہ سے عوام کے پریشان ہونے کا بھی بخوبی احساس ہے لیکن میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان آپ لوگوں کے حقوق کی جنگ ہی لڑ رہے ہیں اور ملکی معیشت کے استحکام کے لیے سخت جدوجہد کر رہے ہیں، ہم پرعزم ہیں کہ یہ مشکل دن جلد ہی ختم ہونگے اور تین ماہ کے اندر اندر آخرکار وزیراعظم عمران خان کی موثروکارآمد معاشی پالیسیوں کی وجہ سے آنے والا انقلاب عوام کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گا، آپکے مسائل کے تدارک میں معاون بنے گا، آپ سیسہ پلائی دیوار بن کر وزیراعظم عمران خان کے شانہ بشانہ اپنے اپنے مورچوں پہ ڈٹے رہیں اور انشااللہ آپکو پروردگار ضرور فتح بھی دے گا اور آپ عوام کی عدالت میں سرخرو بھی ہونگے کیونکہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح وزیراعظم عمران خان نے اپنے بچوں کی جنگ نہیں لڑنی اور نہ ہی انہوں نے محل بنا کر بیرون ملک اپنے بچوں کو آباد کرنا ہے اور نہ ہی وزیراعظم عمران خان نے اپنے رشتہ داروں کو کوئی کاروبار کرانا ہے بلکہ وزیراعظم عمران خان کا تو ایک ہی وژن ہے اور وہ ہے غریب عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانا جس کے لیے وہ دن رات کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی سطح پر بھی جہاں بھی کوئی بات کرنی ہے اس میں عام پاکستانی کی فلاح و بہبود کی بات کرنی ہے اور وہ بات کرنی ہے جس میں ملک و قوم کا مفاد ہو کیونکہ انہوں نے نہ تو بھارت میں جا کر کوئی سریا بیچنا ہے اور نہ ہی چین میں سیمنٹ اور انفراسٹرکچر میں ڈی فیکٹو وزیراعلیٰ کی شکل میں اپنا خاندان متعارف کرانا ہے بلکہ وزیراعظم عمران خان تو جہاں بھی جا رہے ہیں وہاں وہ صرف اور صرف پاکستان کی 22 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ جب کوئی سٹیٹس کو کو چیلنج کرتا ہے اور گزشتہ 70 سالوں سے چلتے آنے والے نطام کو بدلنے کے لیے سامنے آتے ہیں تو اس نظام کی باقیات اور اسکی جڑیں کبھی بھی غریب کو جگہ نہیں دیتیں اور وہ مراعات یافتہ طبقہ عام آدمی کو سہولیات کی دستیابی میں رکاوٹیں کھڑی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے سامنے نظام کے اندر موجود سٹیٹس کو سب سے بڑا چیلنج ہے اور آپ عوام کی طاقت سے انشااللہ ہم اس سٹیٹس کو کو بھی شکست دیں گے اور پاکستان کو بدلیں گے، آپکی ضروریات کے ضامن بنیں گے، انکا تحفظ کریں گے اور آپکو وہ تمام بنیادی حقوق جو آپ لوگوں کا حق ہے وہ سب آپکو آپکی دہلیز پر دستیاب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ میرا یہ عہدہ آپ لوگوں کی امانت ہے، میری یہ سیٹ حلقہ این اے 72 کی امانت ہے، آج ماں کا عالمی دن ہے اور ماں کے عالمی دن کی مناسبت سے میں اپنے اس عہدے کو اپنی ماں اور اپنے حلقے کے عوام کے نام کرتی ہوں اور یقین دلاتی ہوں کہ آپ سب لوگ وزیر بھی ہیں اور مشیر بھی اور وزیراعظم عمران خان کی متحرک اور ولولہ انگیز قیادت کے تحت آپ سب لوگوں کی طاقت سے پورے پاکستان کو ایک نئے پاکستان کی تعمیر میں حلقہ این اے 72 اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ ہمیں پاکستان کی بہتر سے بہتر خدمت کرنے کی توفیق عظا فرمائے