کوہ پیمائی کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کی طرف توجی دینی ہوگی، محمد علی سدپارہ

304

اسلام آباد3 جون (اے پی پی):معروف پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ کوہ پیمائی کے ذریعے نہ صرف مہم جوئی کا لطف لے سکتے ہیں بلکہ عملی زندگی کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی اس شوق سے توانائی حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹیاں ہمارے نوجوانوں کی ہمت اور حوصلے کی منتظرہیں۔ پاکستانی کوہ پیمائی میں نوجوانوں کی وابستگی نہ ہونے کے برابر اور خواتین کی وابستگی اس سے بھی کم ہے۔ حکومت کو اس کھیل کے لئے اقدامات کرنے چاہئے۔ کوہ پیمائی سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکتاہے اور سیاحت کئی ممالک کی معیشت کی بنیاد بنی ہوئی ہے۔

پیر کو یہاں نیشنل سپورٹس کمپلکس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے کہ وہ بذات خود دنیا کے سات براعظموں کی 7 چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوہ پیمائی ایک نہایت پر خطر کام بھی ہے۔جب آکسیجن کے بغیر 8 ہزار بلندی کی چوٹی سر کرتے ہیں تو دماغ کام نہیں۔

اس موقع پر پاکستان الپائن کلب کے سیکریٹری کرار حیدری اور محمد علی سدپارہ کا ساتھ دینے والے دوسرے کوہ پیمامرزاعلی بیگ بھی موجود تھے۔

وی این ایس اسلام آباد