گزشتہ تین روز کی ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت بہتر ماحول میں منعقد

244

اسلا م آباد جون 19 (اے پی پی): قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں ہوا۔ گزشتہ 3 روز کی ہنگامہ آرائی کے بعد آج اسمبلی اجلاس کا ماحول  بہتر رہا اور اپوزیشن سمیت حکومتی اراکین نے اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا جبکہ میاں شہباز شریف نے تقریباً ڈھائی گھنٹے طویل خطاب کیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اپنے طویل خطاب میں بجٹ 2019، اپنی سابق حکومت کی کارکردگی، موجودہ حکومت کے دعوؤں، قرضوں کے معاملے، معیشت سمیت مختلف معاملات پر تفصیلی گفتگو کی شہباز شریف کے طویل خطاب پر حکومتی رکن بھی پیچھے نہ رہے اور وزیر توانائی عمر ایوب نے بھی قومی اسمبلی میں طویل خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ منظور ہوا  تو تحریک انصاف کی حکومت اسے پورا کرکے دکھائے گی، تاہم اس وقت ہماری قوم پر مجموعی طور پر 30 ہزار ارب روپے قرضہ ادا کرنا ہے لیکن ہم 55 سو ارب محصولات کا ہدف پورا کرکے دکھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ستمبر 2018 تک ملک پر 30 ہزار 8 سو 46 ارب روپے قرضہ چڑھ چکا تھا اور یہ قرضہ جون 2008 میں 6 ہزار 6 سو 90 ارب روپے تھا تاہم گزشتہ 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا، تاہم ہم اس سال پر 3 ہزار ارب روپے صرف قرضوں کے سود کی مد میں ادا کریں گے۔شہباز شریف کی تقریر کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ مہنگائی کے حوالے سے بات کی جاتی ہے 2013 سے 2018 تک نوٹ چھپائی میں 100 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کرنسی ان سرکولیشن میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

 انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے ملک کو مصنوعی طریقے سے چلایا جس کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں، ملکی نظام بہتر کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں کیونکہ ماضی میں ملکی معیشت کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔اجلاس کے آغاز میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ آصف زرداری اس ملک کے صدر رہے ہیں، انہوں نے 11 سال جیل میں گزارے لیکن وہ ہر کیس میں بری ہوئے اور ہم آج بھی ہر فورم پر لڑ رہے ہیں اور آصف زرداری بری ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میں پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمارا حق اور ایوان کی روایت پورا کرتے ہوئے آصف زرداری اور دیگر گرفتار اراکین قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔ بعد ازاں شہباز شریف نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

وی این ایس، اسلام آباد