وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کوئٹہ میں اجلاس سے خطاب اور اراکین اسمبلی سے گفتگو

361

کو ئٹہ۔19اگست (اے پی پی ) وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہفتہ کو گورنر ہاﺅس کوئٹہ میں بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوںسے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال ،وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو ،وفاقی وزیر سیفران جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر)ناصر خان جنجوعہ ،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری ،وزیرداخلہ بلو چستان میر سرفراز بگٹی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی،اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی،اجلاس میں 15ارب روپے کی لاگت سے بلوچستان کے تمام اضلاع کو گیس کی فراہمی ،زرعی ٹیوب ویلز کو بجلی سے سولر سسٹم پر منتقل کرنے،وزیراعظم صحت کارڈ،اور بی آئی ایس پی کے دائرہ کار میں توسیعی سمیت سی پیک کے تحت تشکیل دئیے گئے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا،وزیراعظم کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع کو گیس کی فراہمی اور کچھی کینال منصوبے رواں سال مکمل کرلیئے جائیں گے ،کچھی کینال کی بدولت 70ہزار ایکٹر سے زائد غیر آباد اراضی سیراب ہوگی اور زرعی شعبے میں لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع میسرآئینگے جبکہ تمام اضلاع میں گیس کی فراہمی سے عوام کی مشکلات کا ازالہ ہوگا،صوبے میں جاری دیگر منصوبوں کی بدولت عوام کو صحت اور تعلیم سمیت دیگر بنیادی ضروریات زندگی فراہمی ہونگی جبکہ بی آئی ایس پی کے تحت پروگرام کے دائرہ کار میں وسعت کے باعث غریب لوگوں کو خاطر خواہ مالی ریلیف میسرہوگی،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام جاری منصوبے مقررہ وقت کے دوران مکمل کئے جائیں تاکہ عوام ان منصوبوں کی افادیت سے بہرا مند ہوسکیں،وزیراعظم نے ہفتہ کو اپنے دورے کے دوران بلوچستان کے صوبائی وزراءاور اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات کی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے حکومتی اقدامات کو عام آدمی کے لیے بارآور بنانے کی ضرورت پر زوردیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھ کر ترقیاتی منصوبوں اور عوام کی خوشحالی حکومت کا اولین نصب العین ہے اورترقیاتی ویژن کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام وزراءاور اراکین اسمبلی دستیاب وسائل کو اجتماعی مقاصد کے لیے استعمال میں لائےں تاکہ عوام کی زیادہ سے زیادہ تعداد ان سے استفادہ کرسکے ملک خوشحال ہو اور عوام کو درپیش دیرینہ مسائل حل ہوسکیں۔