کو ئٹہ۔19اگست (اے پی پی ) وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ
بلوچستان کے موجودہ حالات ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر ہےں تاہم ہر طرح کے تھریٹس کو مکمل طور پرختم کرنے کی ضرورت ہے ،بلوچستان میں امن وامان کی مجموعی صورتحال ،ترقیاتی عمل ،آبی قلت سے نمٹنے کے لیے اہم فیصلے کئے گئے ہیں،جس پر عمل درآمد سے دور اس نتائج برآمد ہونگے،ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ہفتہ کو گورنر ہاﺅس کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے ہر ضلع کو گیس کی فراہمی کے لیے محمدنواز شریف کے ترقیاتی ویژن کے تحت جاری اسکیمیں رواں سال مکمل کرلی جائیں گی جن پر 15ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا منصوبہ تین فیز میں مکمل کیا جائے گا،اس منصوبے پر بھی رواں سال کام شروع ہوجائے گا،ان منصوبوںکی تکمیل سے کسانوں کو فائدہ ہوگا اور سبسڈی دیگر بہتر مقاصد کے لیے استعمال کی جائے گی نئی تشکیل دی جانےو الی وزارت واٹر اینڈ ریسورس کے تحت ڈیمز کی تعمیر کرکے آبی اسٹوریج کے منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے گا کچھی کینال ایک عرصہ سے التواءکا شکار تھی جسکو موجودہ حکومت نے پایا تکمیل تک پہنچایا جس سے 70ہزار ایکٹر اراضی زیر آب ہوگی،کچھی کینال کا دوسرا فیز بھی مکمل کیا جائے گا ،وزیراعظم نے کہا کہ ہفتہ کوگورنر ہاﺅس میں اجلاس کے دوران سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کا بھی جائزہ لیکر اہم فیصلے کئے گئے ہیںجبکہ سوشل سیکٹر میں دیگر منصوبوں سمیت دو اہم نوعیت کے منصوبوں وزیراعظم صحت کارڈ اور بی آئی ایس پی کادائرہ کار پورے بلوچستان کے تمام اضلاع میں وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے صحت کارڈ کا افتتاح بلوچستان میں محمدنواز شریف نے چھ اضلاع سے کیا تھا جسکو اب تمام اضلاع تک وسعت دی جارہی ہے جبکہ بی آئی ایس پی کی چیئر پرسن جلد کوئٹہ کا دورہ کرکے پروگرام کا دائرہ کار پورے صوبے کے غریب عوام تک وسیع کرنے کے لیے وزیراعلیٰ وزراء،اور اراکین اسمبلی سے مشاورت کریں گی جس کے بعد پروگرام کا دائرہ صوبے کے تمام غریب افراد تک پھیلایا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صوبے کے اندر عوام کی مشکلات کو دور کرنا ہے اور یہی مسلم لیگ اور محمدنواز شریف کا عزم ہے بلوچستان جلد ہی ملک کا امیر صوبہ بن جائے گا،انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا مقصدعوام کے مسائل حل کرنا ہے باقی جنہوں نے ریفرنس دائر کرنا ہےں کرتے رہیں ،ہر شخص کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر مختلف ایشوز پر بات چیت کا عمل جاری رہتا ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے ،امید ہے کہ آصف علی زرداری سمیت تمام جماعتیں اس عمل کا حصہ بنیں گی ،انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کو مکمل طور پر وسائل کی رائیلٹز مل رہی ہےں ،اور اٹھارویں ترمیم کے تحت وسائل کی ملکیت وفاق اور صوبوں کے مابین پچاس پچاس فیصد ہے اس فارمولے کے تحت صوبے کسی بھی طرح نقصان میں نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گیس کے نئے ذخائر کی تلاش امن وامان کی صورتحال سے مشروط ہے اور امن وامان کی بہتری کے ساتھ ہی اب تمام خالی بلاکس پر کام شروع کردیا جائے گا،وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اور اداروں کے مابین محاذ آرائی پہلے تھی نہ اب ہے ، آئندہ سال جون میں الیکشن ہونگے اور عوام اپنے جمہوری مستقبل کا بہتر فیصلہ کریںگے ،وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کو نسل میں کسی صوبے کے ساتھ کسی ناانصافی اور تعصب کی قطعی گنجائش نہیں پاکستان مسلم لیگ (ن)نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ یہ پورے ملک کی نمائندہ جماعت ہے پہلے صوبوں کو 1200ارب روپے ملتے تھے ہماری حکومت یہ رقم بڑھا کر 1900ارب روپے کردئیے جس کی ماضی میں اس کی نظیر نہیں ملتی ۔