صدر مملکت ممنون حسین کا سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی اور تخلیقی انداز فکر پر پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس سےخطاب

347

 

‎آستانہ، ستمبر١٠(اے پی پی):  صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہےکہ اسلامی دنیا کو اپنے جائز مقام کےحصول اور ترقی و خوش حالی کے لیے ہر شعبے میں خود کفالت حاصل کرنی چاہیے۔

‎‫یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی اور تخلیقی انداز فکر پر پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ کانفرنس میں اسلامی دنیا کے سربراہان اور مفکرین نے بھی شرکت کی۔

‎‫صدر مملکت نے کہا کہ آج کیے گئے فیصلوں سے مسلم دنیا میں علم و حکمت کے شعبوں میں نہ صرف مزید پیش رفت ہو گی بلکہ مسلمانوں کی عظمت رفتہ کی بحالی میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوس ناک ہے کہ مسلم دنیا تعلیم و تحقیق کے شعبے میں ہم عصر دنیا سے پیچھے رہ گئی ہے جس کا اندازہ ایجادات اور پیٹینٹس کے اعدادو شمار سے ہوتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اسلامی ممالک سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کو اپنی ترجیحات میں شامل کر لیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے بغیر عام آدمی کا معیار زندگی بہتر نہیں کیا جا سکتا۔

‎‫صدرمملکت نےکہا کہ جدید دنیا میں اسلامی معاشرے نئے چیلنجز کا شکار ہوئے ہیں جن سے نمٹنے کے لیے طبعی و عمرانی علوم دونوں میں تحقیق ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی امر کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کی قائمہ کمیٹی قائم کی گئی جس نے قابل قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔ کامسٹیک نے نئے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دس سالہ پروگرام ترتیب دیا ہے جس کی تیاری میں مسلم دنیا کے سائنس دانوں اور ماہرین تعلیم بھر پورحصہ لیا۔ اس پروگرام کو مزید موثر بنانے کے لیے اس میں چند ضروری ترامیم بھی کر دی گئی ہیں جس کی یہ ایوان آج منظوری دے رہا ہے اس منصوبے کے تحت خلائی سائنس فلکیات، آبی حیاتیات، توانائی کی پیداوار جدید زرعی ٹیکنالوجی،فوڈسیکیورٹی، موسمیاتی تبدیلی اور صنعتی معیار میں یکسانیت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس مقصد کے حصول کے لیے کامسٹیک نے مختصر اور طویل دورانیے کے کئی منصوبے تیار کیے ہیں تاکہ نئی نسل کے سائنس دانوں اور محقیقین کی صلاحیتیں نکھاری جا سکیں۔

‎‫صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے مسلم امہ کےمفاد کے لیے ہمیشہ اخلاص و گرم جوشی سے کام کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ پانچ سال سے ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے نوے فیصد اخراجات پاکستان نے برداشت کیے ہیں۔ صدر مملکت نے تجویز دی کہ فنڈز کی فراہمی کو بلاتاخیر یقینی بنانے کے لیے ایک جامع نظام تشکیل دیا جائے تاکہ علمی منصوبے مکمل ہو سکیں اس سلسلے میں اسلامی ترقیاتی بینک اور اسلامی ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

‎‫صدر مملکت نے کہا کہ معاشی ترقی کے باوجود انسانیت مسیحا کی منتظر ہے جو اس کے زخموں پر رکھ سکے انہوں نے کہا کہ یہ عظیم کارنامہ ترقی کے سفر کو اخلاقی اقدار کے تابع رکھ کر ہی کیا جا سکتا ہے-

اےپی پی / سعدیہ