اسلام آباد، دسمبر24 (اے پی پی ):چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے امریکی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے ہتھیاروں کی فروخت اور قدرتی وسائل پر قبضے کی خاطرتنازعات کو ہوا دے رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج مشرق وسطیٰ اور خطے میں دہشتگردی ،فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر مسائل کا سامنا ہے اور خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ضروری ہوگیا ہے کہ ایشیائی قیادت آپس میں سرجوڑ کر بیٹھے اور اپنے مسائل کا حل خود ہی ڈھونڈا جائے۔
چیئرمین سینٹ نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی کے زیر اہتمام پہلی سپیکر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جس میں ایران،ترکی،چین،روس اور افغانستان کے پارلیمانی سربراہان اور مندوبین شریک ہیں ۔میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی پالیسی میں جن چیلنجز کا ذکر ہے اس کے مطابق روس ،چین ،ایران ،شمالی کوریا اور جہادی گروپس سب سے بڑے چیلنجز شمار کیے گئے ہیں اور یہ کہ امریکہ بھارت کو خطے کا تھانیدار بنا رہا ہے جو کہ کسی طرح سے بھی قابل قبول نہیں ہے ،پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اور ہمیں کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس نئے تناظر میں امریکہ ،اسرائیل اور بھارت کا نیا گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے جو کہ عالمی امن اور دہشتگردی کیخلاف ہونیوالی کاوشوں کیلئے نقصان دہ ہوگا۔
میاں رضا ربانی نے امریکی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین اور روس کو امریکی سلامتی وخوشحالی کیلئے خطرہ قرار دیا جارہا ہے اور افغانستان میں ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالی جارہی ہے تاہم پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گاپاکستان نے دہشتگردی کیخلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں ،انہوں نے کہا کہ یروشلم سے متعلق امریکہ فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے اور دنیا نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیااور امریکہ کو جنرل اسمبلی میں اس کا جواب مل گیا ہے۔
میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان ڈائیلاگ اور ہمسائیہ ملکوں سے دوستانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے ،کشمیر اور فلسطین کے مسائل کی وجہ سے عالمی امن داﺅ پر لگا ہوا ہے ۔چیئرمین سینٹ نے شرکاءپر زور دیا کہ ہمیں صورتحال کا یرغمال بننے کی بجائے امن کے قیام اور دیرپا ترقی کیلئے ایک جامع حکمت عملی طے کرنی ہوگی ،انہوں نے کہا کہ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ اقدام کو آگے لے کر بڑھنا ہوگا تاکہ ایشیاءکے عوام کی سماجی واقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
میاں رضا ربانی نے مزید واضح کیا کہ انتہا پسندی ،دہشتگردی اور فرقہ واریت کیخلاف متحد ہو کر لڑنا ہوگا اور اپنے وسائل کا کنٹرول حاصل کرکے عوام کی بھلائی کیلئے کام پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ بعض عالمی طاقتوں کیلئے خطرہ بناہوا ہے لیکن ہمیں دانشمندی کیساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔
اے پی پی / احسن/وی این ایس