ملک کو درپیش چیلنجزسے خود انحصاری کے حصول سے ہی نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے. وزیراعظم

350

اسلام آباد02 جنوری (اے پی پی): وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجزسے خود انحصاری کے حصول سے ہی نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے جس کے لئے ماہر افرادی قوت کی ضرورت ہوتی ہے۔
منگل کو ایوی ایشن سٹی کامرہ میں ائیر یونیورسٹی کیمپس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ہوا بازی کی صنعت اور اعلیٰ تعلیم کے میدا ن میں پاک فضائیہ کی گراں قدر خدمات اور پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان کی ذاتی کوششوں اور پر خلوص کاوشوں کو سراہتا ہوں جن کے ذریعے ہم خود انحصاری کی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے
اسی لئے ترقی یافتہ ممالک تعلیم اور افرادی قوت پر زیادہ ذور دیتے ہیں اسی تناظر میں حکومت پاکستان کے وڑن 2025 میں نالج اکانومی کو ایک اہم مقام دیا گیا ہے اور حکومت نے بہترین افردی قوت کے حصول کے لئے تعلیم کے شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اگرچہ فنڈز کی فراہمی ہمارا کام ہے تاہم مجھے یقین ہے کہ طلباکو بہترین تعلیم فراہم کرنے کے لئے اساتذہ بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہکامرہ کے مقام پر ائیرو سپیس اینڈ ایوی ایشن کیمپس کا قیام ایک اہم پیشرفت ہے جس کی اہمیت نا صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی نظر آئیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ملکی اور بین الاقوامی کے ملنے سے ہماری ٹیکنالوجیکل بنیاد مزید مستحکم ہو گی۔ مجھے یقین ہے کہ ملکی سطح پر جدید ایوی ایشن مصنوعات کی تیاری سے ہماری قومی ضروریات بھی پوری ہوں گی اور ہماری معیشت بھی مستحکم ہو گی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے میں آپکو ایوی سٹی میں ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرواتا ہوں۔
ائیر یونیورسٹی ائیرو سپیس اینڈ ایوی ایشن کیمپس کے سنگ بنیاد کی تقریب ایوی ایشن سٹی کامرہ میں منعقد ہوئی۔ نئے تعمیر شدہ ایوی ایشن سٹی کامرہ میں ائیر یونیورسٹی ائیرو سپیس اینڈ ایوی ایشن کیمپس کا سنگ بنیادپاک فضائیہ کی تاریخ میں ایک سنہرے باب کا اضافہ ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان بھی اس موقع پر مو جود تھے۔ وفاقی وزراءاعلی ، دفاعی اور سول افسران کے علاوہ مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
وزیراعظم نے یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا اور تختی کی نقاب کشائی بھی کی۔اس موقع پر انہوں نے پاک فضائیہ کے سربراہ کے ساتھ مل کر کامرہ میں اس شاندار ادارے کی ترقی کے لیے دعا کی۔ ائیر وائس مارشل (ریٹائرڈ) فائز امیر ، وائس چانسلر ائیر یونیورسٹی نے شرکائ کو اس کیمپس کی چیدہ چیدہ خصوصیات کے بارے میں آگاہ کیا۔ائیر مارشل احمر شہزاد ، چیئرمین پاکستان ائیرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ نے اپنے استقبالی خطاب میں نئے تعمیر شدہ ایوی ایشن سٹی کی چیدہ خصوصیات پرروشنی ڈالی جو کہ خطے میں ایوی ایشن کا مرکز بنے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ائیر چیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ ائیر یونیورسٹی ائیرو سپیس اینڈ ایوی ایشن سنٹر کا قیام ایوی ایشن سٹی میں انڈسٹری، اکیڈمیا کی ہم آہنگی کے پاک فضائیہ کے وڑن کی تعبیر ہے اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس کے قیام سے یہاں بہت بڑی تعدادمیں بین الاقوامی سکالرز اور طلباء آئیں گے جس سے ناصرف تعلیمی تبادلہ خیا ل ہو گا بلکہ پاکستان کی اقتصادی اور سفارتی سطح پر پذیرائی ہو گی۔ یہ کیمپس خطے کی نئی جیو پولیٹیکل صورتحال سے نمبٹنے میں بھی کلیدی کردار ادا کر ے گا، مجھے اعتماد ہے کہ حکومت کی سرپرستی میں پاک فضائیہ ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں اپنے مقاصد حاصل کر لے گی یقینی طور پر یہ خود کفالت کی طرف ایک مثبت قدم ہے اور مجھے امید ہے کہ ایوی ایشن سٹی کامرہ کے جدید ملکی ساختہ پروگرامز سے نا صرف ملکی صنعت مضبوط ہو گی بلکہ غیر ملکی ایوی ایشن انڈسٹری کی ضروریات بھی پوری ہو نگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایوی ایشن انڈسٹری میں ہماری ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے مثبت نتائج پیدا ہوئے ہیں جس پر ہمیں فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے انجینئرز اور تکنیکی عملے نے اپنے وسائل سے جدید صلاحیتیں حاصل کی ہیںاور مجھے یقین ہے کہ ہم اس رستے پر چلتے ہوئے مسافر بردار اور لڑاکا طیاروں کے علاوہ جدید ایویانکس آلات اور ہتھیار تیار کر سکیں گے، یہ آج کی ضرورت ہے اور ہم یہ صلاحیت حاصل کرنے کے لئے عزم صمیم رکھتے ہیں جس کی وجہ سے نا صرف پاکستان میں ہوا بازی کی صنعت کو فروغ ملے گا بلکہ ہماری معیشت بھی مستحکم ہو گی۔
ائیر چیفنے کہا کہایوی ایشن سٹی پاک فضائیہ کا ایک ایسا تاریخی اقدام ہے جس میں مختلف جدید اور بہترین تعلیمی اور تحقیقی ادارے ہونگے جو ایوی ایشن کی صنعت میں خود کفالت کی منزل کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہونگے، اس منصوبے کا اہم مرکز ائیر یونیورسٹی ائیرو سپیس اینڈ ایوی ایشن کیمپس ہو گا جسے بین الاقوامی ایوی ایشن یونیورسٹیز کے معیار کے مطابق بنایا گیا ہے جو مینٹینس،ایونکس اور سیمولیٹر جیسی جدید سہولیات سے لیس ہو گا۔ اس ایوی ایشن سٹی کا ایک اہم جزو ایوی ایشن ریسرچ اینڈ انڈیجینائزیشن اینڈ ڈیویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ ہے جوجدید ٹیکنالوجی کے مختلف شعبہ جات میں تحقیق کا کام کرے گا۔ سرٹیفیکشن ایجنسی کا قیام بھی اس منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے اس طرح کے منفردادارے دنیا کی بہترین فضائی افواج کا حصہ ہوتے ہیں۔
اے پی پی حمزہ ا ن م/وی این ایس، اسلام آباد