اسلام آباد، 01جنوری( اے پی پی ): وزیرِ اعظم عمران خان نے قومی ائیر لائن کی بحالی اور اسے منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے چئیرمین پی آئی اے کوہدایت کی ہے کہ ادارے کے خسارے پر قابو پانے کیلئے مربوط اور جامع بزنس پلان کوجلد از جلد حتمی شکل دیا جائے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی آئی اے میں جاری اصلاحات سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ ہوا بازی محمد سومرو، پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان، سینٹر فیصل جاوید، چئیرمین پی آئی اے ائیر مارشل اسد محمود ملک اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قومی ائیرلائن ہونے کے ناطے پی آئی اے ملک کی پہچان ہے لیکن بدقسمتی سے قومی ائیر لائن کا شمار بھی ان اداروں میں ہوتا ہے جو ماضی میں بد انتظامی، کرپشن اور مفادات کی نذر ہوئے اور ان اداروں کا بوجھ عام آدمی اور ٹیکس دہندگان کو مسلسل برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر اعظم کو پی آئی اے کے انتظامی، مالی و دیگر معاملات اور ادارے کی بہتری کے لئے کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ادارے کا کل خسارہ 414.3ارب روپے ہے۔ اس خسارے میں 247ارب روپے قرضوں کی مد میں، 144.7ارب روپے واجبات، 4ارب روپے قرضوں کی رقم کی واپسی کی ماہانہ قسط اور 1.5ارب روپے ماہانہ سود کی مد میں شامل ہیں۔ ماضی میں منافع بخش اور غیر منافع بخش روٹس پرعدم توجہ کی وجہ سے اس وقت محض سات بین الاقوامی روٹس پر پی آئی اے کو 500ملین کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ دو ماہ میں 194 گھوسٹ ایمپلائیز جبکہ 73کیبن کریو اور سات پائلٹس کو جعلی ڈگری کی بنیاد پر فارغ کیا گیا ہے۔
اے پی پی /حمزہ/حامد
وی این ایس اسلام آباد