اسلام آباد،06جنوری(اے پی پی):وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کسی کو سرکاری زمین پر نا جائز قبضہ کی اجازت نہیں دے سکتے،ہماری کسی کے ساتھ ذاتی چپقلش نہیں لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ کیا اور وہاں نا جائزتجاوزات کیخلاف جاری آپریشن کا جائزہ لیا، اس موقع پر وزیر مملکت کا کہنا تھاکہ تمام چیزیں قانون کے مطابق ہورہی ہیں،ہم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے،قانون اور دھرتی ماں سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ 1986 سے لیکر اب تک کسی حکومت نے یونیورسٹی کی زمین واگزار نہیں کروائی،240 کنال میں سے 80 کنال زمین واگزار کروا دی گئی ہے جبکہ 60 کنال زمین کی نشاندہی کی جارہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے آج تدریس گاہوں پر قبضہ ہورہا ہے،1987 سے اب تک قبضہ مافیا نے قائداعظم یونیورسٹی کی باونڈری وال نہیں بننے دی۔تمام صوبائی حکومتیں تجاوزات کیخلاف لیڈینگ رول ادا کررہی ہیں۔
اس موقع پر کوارڈینیٹر ایکشن کمیٹی قائد اعظم یونیورسٹی مرتضی نور نے کہا کہ سی ڈی اے پولیس اور دیگر جن لوگوں نے قبضہ مافیا کا ساتھ دیا ان کا احتساب ہوگا ،قبضہ مافیا کی وجہ سے باونڈری وال نہیں بن رہی تھی۔اس آپریشن سے جامعات کا تقدس بحال ہوگا،ہم امید کرتے ہیں ہماری 298 ایکڑ زمین واگزار کروائی جائے گی۔
اے پی پی /وسیم/حامد
سورس:وی این ایس اسلام آباد