آپ ہمیں نہیں،ہم آپ کو حیران کریں گے، اس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا:ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارت کو جواب

456

راولپنڈی، 22 فروری (اے پی پی): ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پلوامہ حملہ کے بعد بھارت کی جانب       سے  بے بنیاد اور سوچے سمجھے منصوبے کہ تحت پاکستان پر الزام تراشیاں کی جارہی ہیں۔ بھارت کو واضح کرنا چاہتے ہیں آپ ہمیں حیران نہیں کرسکتے ہم آپ کو حیران کریں گے، ہم جنگ کی تیاریاں نہیں کررہے البتہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپورجواب دیا جائیگا۔

آج راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوۓ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جنگ اور بدلے کی دھمکی بھارت کی طرف سےآئی ہے، اس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا ۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان جب سے وجود میں آیا ہے بھارت نے اس حقیقت کو تسلیم ہی نہیں کیا۔ 1948 میں کشمیرپر حملہ کیا گیا، اسی طرح 1965 میں جنگ کی گئی جب پاکستان ترقی کر رہا تھا، 71 میں مکتی باہنی تحریک چلی جس کا موجودہ بھارتی وزیر اعظم نے بھی اعتراف کیا۔ بھارت نے ہمیشہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی جب پاکستان کا کوئی اہم مرحلہ آیا۔

انہوں نے آٹھ ایسے اہم معاملات بتائے جن کا تعلق پاکستان سے تھا اور بھارت نے پلوامہ کروا دیا۔ کلبھوشن مقدمہ کی سماعت، سعودی ولی عہد کا دورہ، پی ایس ایل، ایف اے ٹی ایف کا اجلاس، یورپی یونین کا کشمیر پر اجلاس، اقوام متحدہ کی دہشت گرد فہرستوں کا جائزہ، افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار اور کرتار پور بارڈر پر میٹنگ ایسی پیش رفت تھیں جنکا براہ راست تعلق پاکستان سے تھا۔

جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت کا سارا میڈیا جنگی صحافت  کررہا ہے۔ پاکستانی میڈیا کو ذمہ دارانہ صحافت پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم امن کی صحافت کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں ان دیکھے دشمن کو شکست دی ہے، جبکہ بھارت کو ہم ستر سال سے دیکھ رہے ہیں،جانتے ہیں اور اسی کے بارے میں پڑھا ہے اور تیاریاں بھی کر رکھی ہیں۔ ستر سال سےکشمیری تشدد کاسامنا کررہے ہیں اُن میں موت کاخوف ختم ہوگیا ہے اور موت کا خوف ختم ہو جائے  تو اس کا کوئی حل نہیں ہوتا۔ انہوں نے سوال اٹھائے کہ ڈھائی سو کلو گرام بارود ایک دن میں جمع نہیں ہوتا،وہیں کی گاڑی استعمال ہوئی اور وہیں سےحملہ بھی ہوا۔

ترجمان نے کہا پاکستان کی پوری قوم، تمام سیاسی جماعتیں،  مسلح افواج کے سربراہان سے لیکر جوان تک اور حکومتی سربراہان سے لیکر عام شہری تک سب ایک ہیں۔ بھارت کو معلوم نہیں کہ اس مسئلے میں پورا پاکستان ایک ہے۔

اے پی پی / حمزہ /فاروق

سورس: وی این ایس، اسلام آباد