بھارت کی جانب سے پلوامہ پر دوزیئر پاکستان کو موصول، بھارت  پورے  خطے  کی  تباہی  کے  راستہ پر  ہے : ترجمان دفتر خارجہ  ڈاکٹر فیصل 

243

اسلام آباد، 28 فروری (اے پی پی): دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پلوامہ واقعہ پر ڈوزئیر موصول ہوا ہے جس کا جائزہ لیا جائیگا۔

جمعرات کو  میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ڈوزئیر میں موجود قانونی شواہد کا جائزہ لیا جائے گا، اگر ٹھوس اور قابل عمل ثبوت ہوئے تو پاکستان کارروائی کرے گا جس طرح کہ وزیر اعظم عمران خان اس حوالے سے پہلے ہی واضح اعلان کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت پورے خطے کی تباہی کے راستہ پر ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم اس میں دہشتگردی کے علاوہ دیگر موضوعات پر بھی بات ہونی چاہیے، بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزور نا سمجھے، ہم پر جب جنگ مسلط کی گئی تو ہم نے جواب دیا، ہم نے پہلے بھی بھارت سے کہا ہے کہ آپ نہ صرف اپنے لیے بلکہ خطہ کے لیے بھی تباہی کے راستہ پر ہیں، موجودہ صورت حال پر اب بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ 22 سیٹوں کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلا جارہا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ اگر ابھی نندن جیسا واقعہ بھارت میں ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی،بھارت نے اپنے گرفتار پائلٹ کا معاملہ پاکستان سے اٹھایا ہے، اس کے بارے میں پاکستان کی پوزیشن واضح ہے، ابھی نندن محفوظ اور صحت مند ہے، اسے عوام نے پکڑا تھا اور فورسز نے بچایا ہے،اسے جنگی قیدی کا درجہ دینا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا، جبکہ پائلٹ پر کون سا عالمی قانون یا کنونشن لگنا ہے اس کا فیصلہ ایک دو روز میں ہوجائے گا۔

او آئی سی میں بھارت کی شرکت سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج او آئی سی میں جائیں گی تو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شریک نہیں ہوں گے، پاک بھارت کشیدگی پر دونوں ممالک عالمی برادی سے رابطے میں ہیں، اس موقع پرکس ملک کا کیا کردار ہو سکتا ہے وہ واضح نہیں، جن ممالک نے دہشتگردی کی بات کی ان پرپاکستان نے پوزیشن واضح کر دی ہے کہ ہم پہلے ہی نیشنل ایکشن پلان پر دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر اور مسلم اُمّہ کی طرف سے پاکستان کو اچھا ریسپانس ملا اور آئندہ اگر اس طرح کا واقعہ ہوا تو بین الاقوامی ریسپانس بھی اسی طرح کا ہوگا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مُختلف ممالک کی طرف سے پاکستان کے ساتھ کی گئی گفتگو کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔  پاکستاناپنے دفاع کے لئے کسی کی طرف نہیں دیکھ رہا، جب جنگ مسلط ہوتی ہے تو خود ہی لڑنی ہوتی ہےالبتہ مُختلف ممالک نے اچھا ریسپانس دیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ  اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو بالاکوٹ لیکر جائیں گے تاکہ وہ بھی موقع دیکھ کر اپنی رپورٹ مرتب کر سکیں۔ کشمیر میں جاری مظالم پر انہوں نے کہا کہ ہم معصوم کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے اقوام متحدہ کو بھی آگاہ کریں گے  انکا کہنا تھا کہ کشمیری عوام اپنے خون سے تاریخ رقم کر رہی ہے۔

اے پی پی /حمزہ رحمٰن(14:27)/حامد(14:44)

 سورس : وی این ایس، اسلام آباد