وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس

180

اسلام آباد،07فروری (اے پی پی ):وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی حکومت کے پہلے پانچ ماہ میں ملک میں ہونے والی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ)  اور مستقبل قریب میں  مختلف ممالک خصوصاً دوست ممالک  کی جانب سے معیشت کے مختلف شعبوں میں شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم  متوقع سرمایہ کاری کا جائزہ لیا گیا،سٹیٹ بنک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے پہلے پانچ  مہینوں میں (اگست -دسمبر)میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی براہِ راست سرمایہ کاری کی گئی۔ اس کے مقابلے میں سابقہ حکومت کے دور اقتدار میں اسی مدت میں ہونے والی سرمایہ کاری محض چار سو چھبیس ملین رہی۔ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں دگنی سرمایہ کاری بیرونی دنیا کی کاروباری برادری اور حکومتوں کا نئے پاکستان کی حکومت اور حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔

اجلاس میں پاکستان کے دوست ممالک چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر  اور ملائشیا کیجانب سے اب تک کی جانے والے اور متوقع سرمایہ کاری اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے بورڈ آف انویسٹمنٹ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پروزیرِ اعظم کو بریفنگ دی گئی

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ بورڈ آف انویسمنٹ انڈسٹرئیل کوآپریشن یونٹ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جبکہ ہاؤسنگ، ٹورازم، اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو  ملک کے اندرسرمایہ کاری کرنے میں سہولت کاری کے لئے سپیشل یونٹ قائم کیے جا چکے ہیں۔

اجلاس میں  تمام وزارتوں میں سرمایہ کاری سے متعلقہ امور کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری لیول کے افسران کو ذمہ داریاں سونپنے کی تجویز دی گئی۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ  معیشت کے استحکام کے لئے بیرونی سرمایہ کاری  اور خصوصا ٹیکنالوجی ٹرانسفر اہم ہے۔ اس سلسلے میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

اجلاس مٰیں وزیرِ خزانہ اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی نعیم الحق، افتخار درانی، چئیرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون  شریف،سیکرٹری ِ خارجہ تہمینہ جنجوعہ و دیگر افسران شریک تھے۔

اے پی پی /حمزہ/نیوز ڈیسک

سورس:وی این ایس ، اسلام آباد