اسلام آباد، 13 فروری (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت میں پہلے روز سے ہی قانون کی عملداری کا عزم کیا ہےجبکہ اسلام میں انتہا پسندی اور شدت پسندی کا کوئی تصور نہیں ہے۔ افغان تنازع میں پھنسنے سے پاکستان میں انتہا پسندی پھیلی ہے،غیر متعلقہ تنازع میں پھنسنے سے شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں۔ پاکستان انتہا پسندی اور دہشت گردی کے دور سے کامیابی سے نکلا ہے، ہماری برداشت اور حوصلے کی تاریخ بہت پرانی ہےاور پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف لازوال قربانیاں دی ہیں۔
چوہدری فواد حسین نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ دنیا کو انتہا پسندی جیسے سنگین چیلنج کا سامنا ہےاورپاکستان کو بھی دہشتگردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مودی حکومت آنے کے بعد انتہا پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا کے مختلف معاشرے کسی نہ کسی صورت میں انتہا پسندی کا شکار ہیں۔ کسی کو نفرت کا پرچار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،انتہا پسندی سے دہشت گردی کا بیج بویا جاتا ہے، اسلامی تعلیمات کی ترویج تلوار سے نہیں بزرگان دین سے ہوئی۔
وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کا کہنا تھاکہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں اور کافی حد تک قابو پالیا گیاہے ۔سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنیوالوں کی گرفتاریاں کی گئی ہیں اورقوانین پر عملدرآمد ریاست کی ذمہ داری ہے۔ مکالمے اور مباحثے سے مسائل کا حل ممکن ہو جاتا ہےجبکہ کسی پر اپنی رائے مسلط کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں۔
انھو ں نے کہا کہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہےلیکن دوسروں کی آزادی سلب نہیں کی جا سکتی،انتہا پسندی کیخلاف قومی او ر بین الاقوامی بیانیہ تشکیل دینا چاہتے ہیں۔
اے پی پی/ ناہید/نائلہ
وی این ایس اسلام آباد