اسلام آباد، 14 فروری (اے پی پی): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میونخ (جرمنی) کے دورہ پر روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کی میں میونخ میں گلوبل سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے جرمنی روانہ ہو رہا ہوں۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر میں بہت سے ممالک شرکت کرتے ہیں – دنیا بھر سے وزرا ء خارجہ، وزراء دفاع، سیکیورٹی ماہرین اس کانفرنس میں شرکت کرتے ہیں اور عالمی سیکیورٹی صورتحال پر مستقبل کے لئے ایک مربوط لائحہء عمل مرتب کیا جاتا ہے میں وہاں پاکستان کی نمائندگی کے لیئے جا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ افغانستان پوری دنیا میں اس وقت زیر بحث ہے میونخ میں افغان صدر اشرف غنی بھی تشریف لا رہے ہیں ایک پینل ڈسکشن میں وہ افغانستان کا نقطہء نظر پیش کریں گے اور میں پاکستان کے نقطہء نظر کو سب کے سامنے رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ امریکی کانگریس مِن کا ایک بہت بڑا وفد (جس میں 9 سینٹیرز اور دس ہاؤس آف ریپریزینٹیٹو شامل ہیں) وہاں آ رہا ہے جن سے وہاں ملاقات متوقع ہے۔
امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک اہم موڑ میں داخل ہو چکے ہیں – میری پہلے دن سے کوشش تھی کہ ان تعلقات کو ازسرنو استوار کیا جائے اور اس میں الحمدللہ پیش رفت ہو رہی ہے ان کے حالیہ بیانات انتہائی مثبت ہیں پاکستان پر انگلیاں اٹھانے کی بجائے پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے جو کوششیں کر رہا ہے انہیں آج دنیا سراہ رہی ہے۔ اس کے علاوہ میری روس، جرمنی، کنیڈا اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوں گی
میری خواہش ہے کہ موگیلینی صاحبہ (جو یورپین یونین کے خارجہ امور کی نمائندگی کرتی ہیں) ان سے بھی ملاقات ہو جائے تاکہ ہم پاکستان اور یورپین یونین کے مابین اسٹریٹیجک انہانسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے سکیں۔
اے پی پی/حمزہ/فرح
وی این ایس اسلام آباد