نیشنل ایکشن پلان کے تحت کوئی بھی کارروائی بھارت کو مطمئن کرنے کیلئے نہیں کی جا رہی ہے: وفاقی وزیراطلاعات ونشریات

161

لاہور ، مارچ 9(اے پی پی): وفاقی وزیراطلاعات ونشریات چودھری فواد نے کہا ہے کہ  ہم نیشنل ایکشن پلان پر اپنے ملک وقوم کے مفاد میں کام کررہے ہیں، میں حیران ہوں کہ انڈیا نے بیان جاری کیا ہے کہ ہم نیشل ایکشن پلان کی کاروائیوں سے مطمئن نہیں ہیں، بھئی ہم یہ سب کچھ آپ کو مطمئن کرنے کیلئے نہیں کررہے ، آپ کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین نے کہا کہ ہم نے 2014ء میں نیشنل ایکشن پلان بنایا ، اس فیصلے کے مطابق ہم آگے بڑھ رہے ہیں، ایف اے ٹی ایف کے تحت کچھ ریفارمزلانی تھیں، ہم اس کے مطابق چیزوں کو آگے لیکر بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بغیرتحقیقات الزام پاکستان پر لگایا گیا، پاکستان کا بیانیہ امن کا بیانیہ ہے ، ہم امن کے بیانیہ کو لیکر آگے جارہے ہیں، اب بھارت میں پاکستان کے سفیر واپس چلے گئے ہیں جبکہ پاکستان میں بھارت کے سفیر بھی واپس آگئے ہیں۔

 چودھری فواد  نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی نوازشریف کی عیادت میں کوئی حرج نہیں۔ اپوزیشن میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک الائنس میں بیٹھی ہوئی ہےاور اگر وہ نوازشریف عیادت کیلئے جانا چاہتے ہیں توان کوضرور جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے اندر ایک ایسا طبقہ موجود ہے جو نوازشریف کی صحت پر سیاست کرنا چاہتا ہے۔کسی کی بیماری کو سیاست کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ چاہے وہ مخالف ہی کیوں نہ ہو؟ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے نوازشریف کے مخالفین کی بجائے ان کے ساتھیوں کو زیادہ سیاست کیش کروانے کی پڑی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی تمام سہولیات فراہم کریں گے۔

وفاقی  وزیر نے مزید کہا کہ  فیاض الحسن چوہان نے اچھی اننگز کھیلی ہے، اب صمصام بخاری سے بھی اچھی اننگز کھیلنے کی توقع ہے۔یہ وزیراعظم نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ کس وزیرکورکھنا ہے کس کو نہیں، وہ ٹیم کے کپتان ہیں۔

سورس: وی این ایس ،لاہور