اسلام آباد،02اپریل(اے پی پی ):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت معاشرے میں امن و آشتی اور عوامی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کا عزم کیے ہوئے ہے اس کے ساتھ ساتھ ہمیں شرپسند عناصر کے عزائم کو ناکام بھی بنانا ہے اس مقصد کے حصول کے لئے علماء و مشائخ کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وزیرِ اعظم آفس میں علماء کرام کے وفد سےملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں امن و امان کا قیام اور عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ اس وقت ملک کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ملک کی معیشت کو مضبوط بنا ئیں جو کہ ملکی ترقی کے لئے از حد ضروری ہے۔
ملاقات کے دوران وفد نے ملک سے انتہا پسندی، دہشت گردی اورفرقہ واریت کے خاتمے اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے حکومت کی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
نیوزی لینڈ میں حالیہ دہشت گردی کا تذکرہ کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ اس واقعہ کا کسی مذہب سے تعلق جوڑنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو دہشت گردی کا کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ ہی اسے کسی مذہب سے جوڑنا مناسب ہے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے رویے اور مسلمان کمیونٹی کے ساتھ ان کے اظہار یکجہتی کو لائقِ تحسین قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر کے علماء مسلمانوں کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈے کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ ان عناصر کی بھی مذمت کرتے ہیں جو اپنے مذموم مقاصد کے لئے اسلام کے نام کو بدنام کرتے ہیں۔
علماء نے “پیغامِ پاکستان کانفرنس”کی سفارشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سفارشات امن و امان کے فروغ کے لئے معاون ثابت ہوں گی۔
ملاقات کے دوران حکومت کی جانب سے نصابِ تعلیم کی بہتری کے حوالے سے اصلاحات اور مدارس کی ریجسٹریشن کے امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو اس ضمن میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیرِ اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں مختلف نظام تعلیم معاشرے میں تفریق کا باعث ہیں۔ سب کے لئے یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ جہاں قومی یکجہتی کو فروغ حاصل ہو وہاں دینی مدارس سے فارغ ہونے والے طلباء کو بھی ترقی کے وہی مواقع میسر آئیں جو دیگر تعلیمی اداروں کے طلباء کو میسر ہوتے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر علماء کو ملک میں اقتصادی ترقی ، کرپشن کے خاتمے اور عوامی فلاح و بہبود کے حکومتی پروگرام کی تفصیلات اور اس ضمن میں اب تک کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔
علماء کرام نے وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے ملک میں بے سہارا اور محروم طبقات کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قومی اہمیت کے امور پر جس انداز میں علماء کرام کی مشاورت کو یقینی بنایا اور انکی رائے کو اہمیت دی ہے وہ لائقِ تحسین ہے۔
ملاقات میں مفتی منیب الرحمن ، صاحبزادہ حامد رضا ، پیر محمد نقیب الرحمن ،پیر قمر الدین سیالوی ، سید مخدوم عباس ، پیر محمد امین الحسنات ،سید علی رضا بخاری ، مولانا عبدالمالک ،مولانا ایم حنیف جالندھری ، مفتی محمد نعیم ، محمد راغب حسین نعیمی ، ڈاکٹر قبلہ ایاز ، مولانا عبدالخبیر آزاد ،مولانا حامد الحق حقانی ،پروفیسر ساجد میر ، ایم یاسین ظفر ،علامہ افتخار حسین نقوی ،علامہ نیاز حسین نقوی ، صاحبزادہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی ،ڈاکٹر عطا الرحمن ، مولانا ایم افضل حیدری جبکہ وفاقی وزراء شفقت محمود ، چوہدری فوادحسین، نور الحق قادری ، اعجاز شاہ ، شہریار خان آفریدی اورمعاونین خصوصی نعیم الحق ، یوسف بیگ مرزا ، ندیم افضل گوندل بھی شریک تھے۔
وی این ایس، اسلام آباد