ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی وزیر اعظم آفس کے بجٹ بڑھائے جانے کے الزام کی مذمت

199

اسلام آباد، 28 جون(اے پی  پی):وزیر اعظم آفس کے بجٹ کے بڑھائے  جانے کے الزام کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے  بتائے جانے والے ایک ارب 17 کروڑ کے بجٹ میں 30 کروڑ 90 لاکھ NDMA کے لیے وقف ہیں جن کا وزیراعظم آفس کے اخراجات سے کوئی تعلق نہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم آفس کے لیے 2019-2020 کا بجٹ  86 کروڑ 30 لاکھ ہے اور سال 2018-19 کا بجٹ 98 کروڑ 60 لاکھ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ سال کے دستیاب بجٹ میں سے بھی مجموعی طور پر 32 فیصد  بچایا اور وہ پیسہ قومی خزانے میں جمع ہوا۔19۔2018 کے بجٹ میں 91 کروڑ وزیر اعظم سیکٹریٹ کے لیے مختص تھے جن میں سے 41 فیصد بچایا گیا ۔ 47 کروڑ  20 لاکھ وزیر اعظم آفس  کے لیے مختص تھے   جن میں 22 فیصد بچت سے صرف 37 کروڑ خرچ کیے گئے ۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان  نے کہا کہ وزیراعظم آفس کے بجٹ میں مہنگائی اور عملے کی تنخواہ میں اضافے کے باوجود کمی کی گئی ہے جو وزیر اعظم پاکستان کی کفایت شعاری مہم کا اپنی ذات سے آغاز ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیر اعظم آفس کے بجٹ کے بڑھائے  جانے کابے بنیاد الزام  اپوزیشن کا وزیراعظم کی ذات پر جان بوجھ کرحملہ ہے۔

سورس: وی این ایس ، اسلام آباد