گوادر میں تجارت کے فروغ کے حوالے سے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے: افغان صدر اشرف غنی

311

لاہور،28 جون(اے پی پی):افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان ایک لینڈ لا کڈ ملک ہونے کے باوجود وسطیٰ ایشیاء اور جنوبی ایشیاء کے درمیان رابطے کا بہترین ذریعہ بن سکتا ہے، افغانستان توانائی کی ترسیل، فائبر آپٹک اور ٹرانسپورٹ کے ذرائع کو فروغ دیکر اس رابطے کو نئی جہت دے رہا ہے، گوادر میں تجارت کے فروغ کے حوالے سے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے۔

گورنر ہاؤس لاہور میں پاک افغان بزنس فورم سے خطاب میں  افعان صدر اشرف غنی نے  کہا  کہ پاکستان کے دورہ کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاملات پر گفتگو ہوئی، افغانستان میں امن کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ افغانستان میں تجارت اور صنعت کے شعبوں کو وسعت دینے کی غرض سے جامع حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔

افغان صدر نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں کنکٹویٹی کے انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تجارت اور صنعت کے شعبوں کو وسعت دینے کی غرض سے جامع حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے، جس کے تحت نجی شعبے کی حوصلہ افزائی  کے ساتھ ساتھ ان کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ افغان صدر نے کہا کہ افغانستان میں 50 ہزار میگا واٹ  بجلی کی وسطی ایشائے سے جنوبی ایشیا کے درمیان ترسیل کا پوٹینشل موجود ہے، انہوں نے کہا کہ فائبر آپٹک کی افغانستان میں 92 فیصدکنکٹویٹی موجود ہے جبکہ کنکٹویٹی کو چین، سنٹرل ایشیاء اور ایران کے ساتھ بڑھارہے ہیں۔ اس طرح ٹرانسپورٹ کے حوالے سے افغانستان اپنے ریل کا وسیع انفراسٹرکچر بچھا رہا ہے۔

افغان صدر نے کہا کہ گوادر میں تجارت کے فروغ کے حوالے سے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے اس حوالے سے افغانستان سنٹرل ایشیاء تک تجارت کو پھیلانے میں اہم کر دار کر سکتا ہے۔ افغان صدر نے کہا کہ امدادکسی بھی ملک کی ترقی کا کسی طور پر حل نہیں ہے تاہم وسائل اور پیداوار میں اضافے اور برآمدات کے فروغ کے ذریعے ملکی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دورہ  کے دوران لاہور اس لئے آیا کہ لاہو ر سے میرا پرانا تعلق ہے اور سنٹرل ایشیاء کو زیادہ تر برآمداتی اشیاء لاہور سے جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دورہ کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاملات پر گفتگو ہوئی‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لیگل فریم ورک تشکیل دیا ہے جس پر  عملدرآمد کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاور ٹرانسمیشن، گیس کی ترسیل، دریافت اور بجلی کی پیداوار ہماری ترجیحات میں شامل ہیں،  اس سلسلے میں پاکستان کے نجی شعبہ کا تعاون درکار ہے۔

اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل عبدالرزاق داؤد سمیت بزنس کمیونٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

سورس: وی این ایس، لاہور