جدہ، 24 نومبر (اے پی پی): اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر ایک قدیم ترین مسئلہ ہے جو ابھی تک حل طلب ہے۔5 اگست کے غیرقانونی اقدام اور یکطرفہ کارروائی کے بعد ، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مقیم ہمارے بھائیوں اور بہنوں نے، بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں ظلم وستم سہتے ہوئے اور میڈیا بلیک آؤٹ کے تحت کرفیو کے 100 سے زیادہ دن گزار لئے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بلا روک ٹوک جاری ہے۔ ہندوستانی فورسز کی اس کارروائی نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نےجدہ میں OIC کے زیر اہتمام ‘‘ کشمیر خون ۔چیخیں اور آنسو’’ کے عنوان سے منعقد ہونے والے ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر مہمان خصوصی او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ برائے کشمیر اور اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل یوسف بن محمد الضبیعی بھی موجود تھے۔ اس تقریب میں سفارت کاروں اور پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ برائے کشمیر اور اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل یوسف بن محمد الضبیعی نے کہا کہ او آئی سی کشمیری عوام کی پرامن جدوجہد اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا یہ سیمینار، او آئی سی کی قراردادوں کی مناسبت سے کشمیری حق خود ارادیت اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے او آئی سی کی ذمہ داریوں کی تکمیل کی ایک کڑی ہے۔
انھوں نے کہا کہ او آئی سی نےہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی ہے کیونکہ یہ معاملہ او آئی سی کے تمام سربراہی اجلاس اور وزرائے خارجہ کی میٹنگوں کے ایجنڈا میں رہا ہے۔ او آئی سی نے 1994 سے جموں و کشمیر پر ایک رابطہ گروپ بھی تشکیل دیا اور اس کے بعد سے رابطہ گروپ نے مسئلہ کشمیر کی حمایت کا اعادہ کرنے کے لئے کئی اجلاس منعقد کیے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں سید عبداللہ گیلانی نے اپنے خطاب میں حاضرین کو مقبوضہ کشمیر میں موجودہ صورتحال اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری اور خاص طور پر او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا کردار ادا کریں تاکہ کشمیری عوام اپنے فطری حق خودارادیت کا استعمال کرسکیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عمران خان کی قیادت میں بھرپورطریقے سے بین الاقوامی فورمز پر کشمیریوں کی نمائندگی کی ہے۔
سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز اور او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندہ رضوان شیخ نے اپنے خطابات میں کہا کہ اس سال یوم یکجہتی کشمیر میں مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی پامالیوں کے پیش نظر خصوصی اہمیت ہے۔
قونصل جنرل خالد مجید نے او آئی سی اور سعودی عرب کا کشمیر کے مقصد کے لئے ان کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کیا۔۔ انھوں نے بتایا کہ نمائش میں دکھائی جانے والی تصاویر میں محض مقبوضہ کشمیر کے عوام کے دکھوں کو پیش کیا گیا ہے ، حالانکہ تشدد کی اصل شکل میڈیا کی پہنچ سے دور ہے۔ اصل تکالیف بہت زیادہ ہیں کیونکہ ہندوستان کسی بھی عالمی ادارہ کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہ دے کر حقیقی تصویر کو چھپا یا ۔
وی این ایس، جدہ