مولانا فضل الرحمن مذہب کے نام پر ذاتی مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں:ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

166

اسلام آباد ، 07 نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ دھرنا کے کارکنان میدان میں جبکہ لیڈران بستر آرام پر ہیں، یہ کھلا تضاد ہے، عالم دین کا کام اصلاح ہوتا ہے کسی کی ذات پر کیچڑ اچھالنا نہیں، مولانا فضل الرحمن سیاسی میدان میں مذہبی کارڈ استعمال کر رہے ہیں، وہ  مذہب کے نام پر ذاتی مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔ حکومت معاشی محاذ، آئینی اداروں، عدالتی ریفارمز، سیاسی ریفارمز اور اکنامک ریفارمز پر کام کر رہی ہے، اگر مولانا کے پاس کوئی تجویز ہے تو وہ دیں، حکومت سننے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پارلیمان میں نہیں ہیں، اس لئے یہ پارلیمان مولانا فضل الرحمن کو حرام نظر آتی ہے کیونکہ جس پارلیمان میں وہ ہوں وہ ان کیلئے حلال ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہمارے لئے پارلیمان مقدس ہے چاہے ہم ہوں یا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صبر و تحمل سے کام لے رہی ہے، ہم مذاکرات کی کامیابی کے لئے پر امید ہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کبھی تصادم کی نہیں چاہتے، وہ امن کے حوالے سے مذاکراتی کمیٹی کے ذریعے پیغام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کریز سے باہر نکل کر کھیل رہے ہیں، اس پر وہ آﺅٹ ہو سکتے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن وزیراعظم کی ذات پر کیچڑ اچھال رہے ہیں، دھرنے سے کشمیر کاز بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ربیع الاول کا مہینہ امن کا پیغام لے کر آتا ہے اور امن و بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد