پیسے اوراقتدار کے لئے اسلام کا نام لینے کا دور چلا گیا، دھرنے والے سن لے کسی کو این آر او  نہیں ملے گا:وزیر اعظم عمران خان

171

گلگت ، یکم نومبر (اے پی پی): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیسے اوراقتدار کے لئے اسلام کا نام لینے کا دور چلا گیا ہے، دھرنا دینے والے بے شک بیٹھ جائیں، جب کھانا ختم ہو گا وہ بھی بھجوا دیں گے لیکن کسی کو این آر او نہیں ملے گا،ان کا اسلام ڈیزل کے پرمٹ ،کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ اور پیسے پر بک جاتا ہے، سارے بے روزگار اور سیاسی یتیم اکٹھے ہو گئے ہیں ان کا مقصد صرف اپنے آپ کو بچانا ہے، ان کو پتہ ہے کہ دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے انہیں جیلوں میں جانا ہے ، چوروں کی وجہ سے ملک اس حالت کو پہنچا ہوا ہے۔

جمعہ کو گلگت میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج جب ہم گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے ساتھ آزادی کا جشن منا رہے ہیں ایک مارچ اسلام آباد میں بھی ہو رہا ہے دیکھنا یہ ہے کہ وہ لوگ کس سے آزادی لے رہے ہیں۔ اس مارچ میں پیپلزپارٹی والوں سے جب بات کریں گے تو وہ کہیں گے مہنگائی زیادہ ہے مارچ میں مسلم لیگ (ن) کے لوگ بھی شامل ہیں لیکن ان کو معلوم نہیں ہے کہ وہ مارچ میں کیا کررہے ہیں۔ جے یو آئی والوں سے پوچھے تو وہ کہیں گے کہ یہودیوں نے قبضہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے یہودی سازش کی ضرورت نہیں ہے ہندوستان کا میڈیا یہ سارے مناظر دکھا رہا ہے اور خوش ہو رہا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ فضل الرحمن پاکستانی نہیں بھارتی شہری ہے اور ہندوستان کے لئے کام کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ووٹ اور پیسے کے لئے اسلام کا نام استعمال کیا جاتا ہے اس طرز عمل سے اسلام کو نقصان پہنچتا ہے۔وہ لوگ جنہیں ابھی اسلام کے بارے میں زیادہ معلوم نہیں ہے جب وہ مولانا فضل الرحمن کو دیکھتے ہیں تو اسلام سے متنفر ہو جاتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اصل بات یہ ہے بدعنوانی کے سارے کیسز ہمارے سامنے آچکے ہیں سب کو ڈر لگا ہوا ہے کہ ان کی باری آنی ہے۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے 10سالوں میں چار گنا زیادہ قرضہ اس پر چڑھایا۔60 برسوں میں پاکستان 6ہزار ارب ڈالر کا قرضہ تھا پچھلے 10 سالوں میں اسے 30 ہزار ارب تک پہنچایا گیا ، قوم یہ پوچھنے کا حق رکھتی ہے یہ قرضہ کہاں خرچ ہوا، جیسے جیسے وقت گزر رہا حکومت کو پتہ چل رہا ہے کہ پیسہ کدھر گیا ہے زیادہ تر پیسہ ان کی جیبوں میں چلا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے لئے سب سے پہلے اداروں کو تباہ کیا جاتا ہے کیونکہ اداروں کو تباہ کئے بغیر بدعنوانی ممکن نہیں ہوتی۔نائجیریا اور کانگو میں وسائل موجود ہیں لیکن کرپشن کی وجہ سے وہ بری طرح سے مسائل کا شکار ہیں ، اس کے برعکس سوئٹزر لینڈ میں وسائل نہیں لیکن ملک ترقی یافتہ ہے کیونکہ وہاں پر کرپشن نہیں ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ سارے بے روزگار اور سیاسی یتیم اکٹھے ہو گئے ہیں ان کا مقصد صرف اپنے آپ کو بچانا ہے ان کو پتہ ہے کہ دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے انہیں جیلوں میں پہنچانا ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ڈوگرہ راج سے آزادی کی خوشی کی تقریبات میں وہ ان کے ساتھ شریک ہیں یہاں کے بہادر، دلیر اور باشعور عوام نے ڈوگرہ راج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی اور اس میں کامیاب ہو کر کامیابی حاصل کی۔ میں آزادی کی اس جنگ میں جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہداءکو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ پہلی دفعہ 52 سال قبل گلگت بلتستان آئے اور وہ یہاں کے چپے چپے سے واقف ہیں۔پاکستان کا کوئی بھی سیاستدان گلگت بلتستان کو نہیں جانتا جتنا میں جانتا ہوں‘ میں یہاں کے مسائل سے بھی آگاہ ہوں ، مجھے پتہ ہے کہ سردیوں میں یہاں کس طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ ماضی میں یہ علاقہ پیچھے رہ گیا تھا لیکن میں گلگت بلتستان کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے مسائل پر توجہ دی جائے گی۔ موجودہ حکومت گلگت بلتستان کے مسائل کے حل پر وہ توجہ دے گی جو ماضی کی حکومتوں نے نہیں دی۔

وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں سیاحت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اہم سیاحتی مقامات ہونے کے باوجود یہاں پر اس شعبہ میں جو ترقی ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہو سکی۔گلگت بلتستان رقبے کے لحاظ سے سوئٹزر لینڈ سے دو گناہ زیادہ ہے۔ سوئٹزر لینڈ سیاحت کے شعبہ میں جتنا ریونیو حاصل کرتا ہے وہ پاکستان کے بجٹ سے زیادہ ہے۔کیونکہ وہاں پر بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات میسر ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کی ترقی  کیلئے  موجودہ حکومت اس حوالے سے پوری منصوبہ بندی کررہی ہیں۔باہر کے ممالک سے بھی بات چیت ہو رہی ہے۔تا کہ یہاں پر بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ کاری ہو سکے اس کے ساتھ ساتھ خدمات کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے بھی کام کررہے ہیں تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو مطلوبہ تعلیم اور مہارت کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔بڑے بڑے ہوٹلوں کو یہاں پر سرمایہ کاری کے لئے لایا جارہا ہے اس سے علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور یہاں کے نوجوانوں کو نوکری کے لئے باہر نہیں جانا پڑے گا۔

 وی این ایس، اسلام آباد

https://vid.app.com.pk/vid/m0sv