برآمدات میں   اضافے کے لئے روایتی انداز سے ہٹ کر موثر حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہو گا : مرزا محمد آفریدی

132

اسلام آباد ، دسمبر  12 (اے پی پی ): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت وٹیکسٹائل انڈسٹری کے چیئرمین سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لئے تجارت و سرمایہ کاری افسران کو روایتی انداز سے ہٹ کر موثر حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہو گا تا کہ نئی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو سکے اور پاکستان کی معاشی ترقی کو مزید تیز کیا جا سکے۔

آج  پارلیمنٹ ہاوس میں منعقدہ    قائمہ کمیٹی برائے تجارت وٹیکسٹائل انڈسٹری  کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے  مرزا محمد آفریدی  انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کا تقاضا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کیلئے نئی منڈیاں تلاش کی جائیں اور تجارتی مقاصد کیلئے بینکنگ کے عمل کو مزید سہل بنایا جائے تا کہ سرمایہ کاروں کو لین دین میں آسانی ہو۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کسی صورت میں بھی بین الااقوامی میعار سے کم نہیں ہیں لیکن ان مصنوعات کی بہتر مارکیٹینگ کی ضرورت ہے اور اس صورتحال میں نئے تعینات ہونے والے ٹریڈ و سرمایہ کاری افسران پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستانی مصنوعات کیلئے بین الااقوامی منڈیوں میں موثر سفارتکاری کے ذریعے جگہ بنائے۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بات انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اور اعلیٰ سطح کے وفود پاکستان کو اہمیت دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت بورڈ آف انوسمنٹ کو بھی اپنے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکراتی عمل میں شامل کریں تا کہ وفود کو سرمایہ کاری کے شعبوں کے حوالے سے پوری صورتحال سے آگاہ کیا جا سکے ۔

 اراکین کمیٹی نے بھی پاکستان کے برامدات کے حجم کو بڑھانے کیلئے موثر حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے   پڑوسی ممالک کے حوالے سے بھی حکومت کا تجارتی وژن سامنے لانے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور تجویز دی کہ پڑوسی ممالک خاص طور پر افغانستان اور ایران کے ساتھ تجارتی روابط کو بڑھانے کیلئے اقدامات کے بارے میں کمیٹی کو آگا ہ کیا جائے۔

سینیٹر دلاور خان نے ٹی ڈیپ کے حوالے سے کہا کہ ادارے کے پاس فنڈز کی کمی کے باعث بیرونی ممالک میں تجارتی نمائشیں لگانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں جس کے لئے موثر لائحہ عمل وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

 چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹی ڈیپ اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی روابط کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر جلد ہی خصوصی اجلاس طلب کیا جائے گا تا کہ تما م معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا جا سکے۔ سیکرٹری کامرس نے بتایا کہ ٹریڈ افسران اب صرف ایکسپورٹ ہی نہیں بلکہ سرمایہ کاری لانے کے بھی ذمہ دار ہونگے۔ حکومت نئی ٹیکسٹائل پالیسی لا رہی ہے اور اس شعبے میں ویلیو ایڈیشن پر توجہ دے رہے ہیں۔

 ان کا   کہنا تھا  کہ ٹریڈ افسران کی کار کردگی کا سہ ماہی جائزہ لیا جائے گا اور ان افسران کے پاس دنیا بھر کے تجارتی ڈیٹا تک رسائی ہو گی انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مختلف ممالک میں بینکاری کا نظام بہتر نہ ہونے کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں رکارٹیں آ رہی ہیں تاہم ان رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے اس امید کا اظہار کیا کہ جو اقدامات وزارت کامرس نے اٹھائے ہیں اُن کے تحت تجارتی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا اور پاکستان کی مجموعی معاشی اور اقتصادی حالت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز دلاور خان، ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی، عطاالرحمن اور محمد طاہر بزنجو نے شرکت کی جبکہ وزارت کامرس کے سیکرٹری اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وی این ایس اسلام آباد

Download Video