وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس

161

اسلام آباد ، 19 دسمبر (اے پی پی): وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین ایف بی آر کو بلڈرز اور کنسٹرکٹرز کے جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعمیرات کے شعبے سے 40 کے لگ بھگ صنعتیں وابستہ ہیں، اس شعبے کے فروغ سے نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو حکومتی معاشی ٹیم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ مواصلات مراد سعید، وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیراعظم کے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ٹی بی سید شباہت علی شاہ و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال، معاشی عمل کو تیز کرنے اور ہنرمندوں اور نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لئے تعمیرات کے شعبے کے فروغ اور ترسیلات زر خصوصاً بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ملک بھیجی جانی والی رقوم پر مراعات پیکیج کے حوالے سے معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ٹی بی سید شباہت علی شاہ نے الیکٹرنک ادائیگیوں کے ضمن میں ای پیمنٹ گیٹ وے کے قیام پر اب تک کی پیش رفت پرتفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر نے تعمیرات کے شعبے کے فروغ کے سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات خصوصاً بلڈرز اور کنسٹرکٹرز کو درپیش مسائل سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ وزیرِاعظم نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ بلڈرز اور کنسٹرکٹرز کے جائز مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل یقینی بنایا جائے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے سے نہ صرف 40 کے لگ بھگ صنعتیں وابستہ ہیں بلکہ اس شعبے کے فروغ سے نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے مختلف وزارتوں اور محکموں کی ملکیت میں موجود سرکاری املاک کو کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے لئے بروئے کار لانے کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے لئے سرکاری زمینوں کو بروئے کار لانے کے عمل کو تیز کیا جائے۔ ترسیلات زر میں اضافے اور بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں بھیجی جانے والی رقوم پر ان کو مراعات دینے کی تجاویز پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ جہاں بیرون ملک پاکستانیوں کو اپنی خون پسینے کی کمائی کو پاکستان میں موجود اپنے خاندانوں کو قانونی طریقوں سے بھجوانے میں ہر ممکنہ آسانی فراہم کی جائے وہاں ان کو ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے ضمن میں مراعات دی جائیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو۔ سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین اور معاونِ خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری نے اس ضمن میں مختلف تجاویز پیش کیں۔ وزیرِاعظم نے ترسیلات زر کے فروغ اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مراعات دینے کے حوالے سے پیش کردہ تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، سیکرٹری خزانہ اور اسٹیٹ بنک کے نمائندگان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو ان تجاویز کو حتمی شکل دے کر سفارشات پیش کرے گی۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ ترسیلات زر کے فروغ کے لئے جہاں بیرون ملک پاکستانیوں کو مراعات دی جائیں وہاں بنکوں کو بھی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ اس عمل کو منظم طریقے سے آگے بڑھایا جا سکے۔

سورس: وی ا ین ایس، اسلام آباد