عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک ) کا اجلاس

185

اسلام آباد ۔ 6 جنوری (اے پی پی) قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے جنوبی پنجاب میں تخفیف غربت، اعلیٰ تعلیم کے معیار میں بہتری، پاکستان ملٹی مشن ، کمیونیکیشن ، سیٹلائٹ سسٹم (پاک سیٹ ایم ایم ون) اور تربیلا فور توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے نظر ثانی شدہ پی سی ون سمیت 7 منصوبوں کی منطوری دے دی ہے

قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس پیر کو کابینہ ڈویژن میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس   میں وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی وجہ سے پیش کردہ 7 منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے جنوبی پنجاب میں تخفیف غربت کے ضمن میں ایس پی پی اے پی/ ایفاد معاونتی نظر ثانی شدہ پراجیکٹ کی منظوری دی جس پر 15.52 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کے لئے معاونت حکومت پنجاب اور بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی فراہم کرے گی۔ اس منصوبے سے جنوبی پنجاب میں لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کیا جائے گا۔ زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ شہریوں کو پینے کے لئے صاف پانی کی فراہمی، آبپاشی کے نظام میں بہتری، رابطہ سڑکوں کی تعمیر ،سینیٹیشن اور نکاسی کی سہولیات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی جس سے مجموعی طورپر جنوبی پنجاب کے خطے میں غربت کی شرح میں کمی آئے گی ۔ یہ منصوبہ 2023ءمیں مکمل ہو گا۔ اجلاس کے شرکاءکو بتایا گیا کہ ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کی وجہ منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے ۔

اجلاس میں ہائرایجوکیشن ڈویلپمنٹ ان پاکستان (ایچ ای ڈی پی) کی منظوری بھی دی گئی۔ اس منصوبے پر 12.08 ارب روپے کی لاگت آئے گی جبکہ 7.72 ارب روپے عالمی بینک فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کے تحت سٹریٹیجک شعبوں میں تدریسی فضیلت کی بہتری، اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو بھی سنٹرلائزڈ کرنے ،اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں جدید تعلیم کی فراہمی، ہائر ایجوکیشن مینجمنٹ اینڈانفارمیشن نظام اور ڈیٹا کی بنیاد پر تکنیکی معاونت کو فروغ دیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت ملک میں آئی ٹی خدمات کو استعمال میں لاتے اعلیٰ تعلیم کے معیار میں بہتری لائی جائے گی۔

اجلاس میں پاکستان ملٹی مشن ، کمیونیکیشن ، سیٹلائٹ سسٹم (پاک سیٹ ایم ایم ون) پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے پر 39.7 ارب روپے کی لاگت آئے گی جس کے لئے 15 فیصد فنڈز وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام جبکہ 85 فیصد فنڈز چین کے رعایتی قرضے سے فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے سے موبائل ڈینسٹی، ٹیلی ڈینسٹی، براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سہولیات میں اضافے اور صریع الاثر رابطہ کاری کے ذریعے سرحدوں سے ماورا ملازمتوں کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہ منصوبہ 44 ماہ کے عرصہ میں مکمل ہو گا۔ اجلاس میں تربیلا فور توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دی گئی جس پر 122.9 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ منصوبے کے تحت تربیلا ڈیم میں بجلی کی موجودہ 3 ہزار 478 میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت کو 4 ہزار 888 میگاواٹ تک بڑھایا جائے گا۔ منصوبے کے تحت موجودہ ٹنل فور پر 470 میگاواٹ کے تین نئے یونٹس کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی۔

 اس منصوبے کے لئے عالمی بینک 90 فیصد (692 ملین ڈالر) معاونت فراہم کرے گا۔ 10 فیصد مالی وسائل واپڈا اپنے ذرائع سے فراہم کرے گا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی اور ہری پور میں واقع ہے۔

اجلاس میں متبادل توانائی ڈویلپمنٹ سیکٹر انویسٹنمنٹ پروگرام تھری (نظر ثانی شدہ) منصوبے کی بھی منظوری دی گئی جس پر 12.8 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کے لئے پنجاب کی حکومت اور عالمی بینک معاونت فراہم کرے گا۔ منصوبے کے تحت مرالہ میں 7.64 میگاواٹ، چینوالی میں 5.38 میگاواٹ، ڈیک آﺅٹ فال میں 4.04 میگاواٹ جبکہ پاکپتن میں 2.82 میگاواٹ بجلی متبادل ذرائع سے پیدا کی جائے گی۔

 اجلاس میں جھمپیر اور گاڑو ونڈ پلاسٹر سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی نظر ثانی شدہ پی سی ون کی بھی منطوری دی گئی جس پر 13.40 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پایہ تکیمل تک پہنچائے گی۔ منصوبے کے تحت جھمپیر اور گاڑو میں متبادل ذرائع سے پیدا ہوانے والے 1256 میگاواٹ بجلی کو ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے حیسکو کو فراہم کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے لئے کے ایف ڈبلیو 27 ملین یورو کی معاونت فراہم کرے گی۔ منصوبے 33 ماہ میں پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے گا۔

 اجلاس میں 15 جولائی 2019ءکو ایکنک کے اجلاس میں تکشیل کردہ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ یہ کمیٹی سرکاری شعبہ میں بجلی کے منصوبوں کے لئے ٹیرف کے تعین کے حوالے سے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق فیصلہ کیا گیا مستقبل میں پی ایس ڈی پی کے تحت آگے بڑھائے جانے والے بجلی کے منصوبوں کے لئے ٹیرف کا تعین نیپرا کرے گا۔ اس مقصد کے لئے ان منصوبوں کی پی سی ون، ای پی سی اور سی او ڈی کے مراحل پر ٹیرف کے لئے تعین کے لئے نیپرا سے رابطہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کو اگلے اجلاس میں پی ایس ڈی پی کے تحت منصوبوں پر پیشرفت کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

وی این ایس

Download video