قومی اسمبلی کا اجلاس

129

اسلام آباد جنوری 1(اے پی پی ): قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے زیر صدارت   بروز بدھ پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قومی اسمبلی اجلاس/ وقفہ سوالات کہ دوران  وزیر مملکت سیفران شہریار آفریدی نے کہا کہ  موجودہ حکومت نے فاٹا کے لیے 162 بلین دیے۔اتفاق ہوا کہ تمام صوبے اور وفاق فاٹا کے لیے شئیر دینگے۔امید ہے فاٹا کے لیے تمام صوبہ کردار ادا کرینگے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ  جھوٹ بولنے والوں پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے۔ہم ادھر جھوٹ بولنے نہیں آئے

وقت ثابت کریگا کہ کون جھوٹا ہے۔میں وقفہ سوالات میں اپوزیشن کا جواب نہیں دینا چاہتا، بعد میں موقع دیا جائے

 شہریار آفریدی نے کہا کہ  فاٹا کہ لئے الگ سے بجٹ تفویض کیا گیا ہے ۔

 سید نوید قمر نے اجلاس کے شارٹ نوٹس پر بلاۓ جانے پر تحفظات کا اظہار  کیا اور کہا کہ اراکین اسمبلی اسلام آباد میں دستیاب نہیں ہوتے انھیں پہچنے میں وقت درکار ہوتا ہے ،ممبرز کو پیشگی اطلاع دی جانی چاہیے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ سوالات پر بحث موخر نہ کی جائے یہ اہم ترین بزنس ہے۔

 راجہ پرویز اشرف کی ہاؤس کو نئے سال کی مبارکباد سوالات کہ جوابات موخر ہونے پر راجہ پرویز اشرف نے بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ  وقفہ سوالات میں تقریریں نہیں ہونی چاہئیں ، وقفہ سوالات کہ دوران جوابات کے لئیے ہاؤس کہ وقار کی سر بلندی کے لئے  پرائم منسٹر کو تشریف لانی چاہئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ  ہاؤس کو قانون قاعدے کہ مطابق چلنا چاہیے، جس پر مراد سعید نے کہا کہ

 پرائم منسٹر صاحب نے پہلے ہی دن پارلیمانی وزیر کو بتایا تھا کہ ہر بدھ کو وقفہ سوالات میں  جواب   کے لئے مخصوص کیا جائے۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ  اجلاس کی طلبی کے لئے آئیندہ ممبرز کو بروقت   مطلع کیا جاۓ گا۔

   ایوان میں  گیس لوڈ شیڈنگ پر توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا تفصیلی اظہار خیال کیا ۔

عمر ایوب نے کہا کہ گیس لوڈ شیڈنگ ایک قومی ایشو ہے۔ طلب اور رسد میں بہت بڑا فرق ہے ۔پچھلے 10سالوں سے پی پی پی اور ن لیگ کی حکومتوں کی نا اہلی کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ

تیل و گیس کہ ذخائر دریافت کئے جا رہے ہیں۔ تمام سیکٹرز سے 12٪زیادہ گیس جاری کی ہے پچھلے سالوں کی نسبت 50٪زیادہ گیس جاری کہ ہے۔ڈومیسٹک سیکٹر اور  یوزر کو  ہم۔نے ترجیح دی ہے۔پچھلی حکومتیں گیس شارٹیج کی ذمہ دار ہیں۔

ایوان کی کاروائی 2جنوری صبح 11بجے تک موخر کر دی گئی۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد