اسلام آباد ، 16 جنوری (اے پی پی): وزیر اعظم عمران کی زیر صدارت مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کی غرض سے جمعرات کو اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے تمام پہلووں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے شرکاءنے 165دنوں سے 80 لاکھ کشمریوں کی غیر انسانی لاک ڈاون،9 لاکھ بھارتی قابض فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بی جے پی کی فاشسٹ حکومت کی جانب سے امن و سلامتی کو درپیش خطرات اور جارحانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کی۔ اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی حکومت کی ’ہندوتوا‘ ذہنیت ، جو مسلم دشمنی اور کشمیری مخالف جنون کے بنیادوں پر قائم ہے ، علاقائی امن و استحکام کے لئے خطرناک صورتحال پیدا کرنے کی ذمہ دار ہے۔ اجلاس کے شرکاءنے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر کو زیر بحث لانے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ عالمی برادری کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کی سنجیدگی کو تسلیم کرنے کی عکاسی کرتی ہے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔ وزیراعظم نے حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید ، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور دیگر سینئر سول و فوجی حکام نے بھی شرکت کی۔
سورس:وی این ایس اسلام آباد