پاکستان کو جیو اسٹریٹجک شراکت داری سے اقتصادی شراکت داری کی طرف جانا ہو گا، ہارون شریف

298

اسلام آباد, 13 جنوری (اے پی پی):موجودہ علاقائی منظرنامے میں پاکستان کے سفارتی اقدامات اور پوزیشن میں حکمت عملی ، اسٹریٹجک وژ ن اور صلاحیت بہت اہمیت کی حامل ہے۔بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’ چینجنگ گلوبل پاور ڈائنامکس: پاکستان کے لئے پالیسی آپشنز‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک خصوصی سیمینار کے دوران کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ پا کستان کے غیر ملکی مشن کی استعداد کا بہت اہمیت کی حامل ہے جس سے وہ ملکی مفادات اور بیانے کو مو¿ثر طریقے سے دنیا میں پیش کر سکیں اور ملک کا مثبت امیج اُجاگر کر سکیں ۔سابق وزیر مملکت برائے سرمایہ کاری ، ہارون شریف نے کہا کہ بدلتی ہوئی عالمی معیشت اب یونی پولر سے ملٹی پولر کی طرف جا رہی ہے ، جہاں 2050 تک معاشی طاقت کے متعدد مراکز ہونگے اور ان میں سے بیشتر ایشیا کے خطے میں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ صدی ایشیاء کی صدی ہے ، جہاں چین معاشی طاقت میں سرفہرست ہو گا اور ساتھ جیو اسٹریٹجک اہمیت کی وجہ سے پاکستان کی مرکزی حیثیت ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور نجی شعبے کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو اپنی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ پاکستان کو بھی اپنی توجہ جیو اسٹریٹجک شراکت داری سے اقتصادی شراکت داری کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ہارون نے مزید کہا کہ ایشیا کا خطہ دنیا کا اگلا معاشی حب بننے کے بعد پاکستان کو اپنی ترقی کی رفتار کو بڑھانا ہو گا۔

وی این ایس

Download Video