اسلام آباد ۔ 30 جنوری (اے پی پی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے من گھڑت خبریں پھیلائی گئیں، وزیراعظم نے حکومتی اخراجات میں کمی کا اطلاق سب سے پہلے خود اپنی ذات پر کیا، وزیراعظم نے بیرونی دوروں کیلئے پرائیویٹ فلائٹ کی بجائے عام کمرشل فلائٹ کو ترجیح دی، اکرام سہگل نے ماضی میں بھی پاکستانی وزرائے اعظم کیلئے تقاریب کا اہتمام کیا ،2020 کا سال میڈیا کی صنعت کے لیے ترقی، خوشحالی اور نئے دور کا آغاز ہوگا، حکومت جرنلسٹ پروٹیکشن بل لانے جا رہی ہے، اسٹیٹ بنک نے ایکسپورٹ فنڈ اڑھائی ارب سے بڑھا کر پانچ ارب کر دیا، پنجاب حکومت نے نواز شریف کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے،چھ فروری تک خواجہ حارث سے نئی رپورٹ کی ہدایت کی ہے۔جمعرات کو پارلیمنٹ ہاو ¿س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کابینہ میٹنگ کے بعد میڈیا میں پلانٹڈ بیانیہ اٹھایا گیا، وزیر اعظم کی تنخواہ کو جان بوجھ کر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ایسا رنگ دیا گیا کہ وزیر اعظم نے کابینہ سے اپنی تنخواہ بڑھانے کی منظوری لی،ایسی افواہوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے کفایت شعاری کی شروعات اپنی ذات سے کیں، وزیر اعظم قوم کا ایک ایک روپیہ بچانے میں مصروف ہیں، من گھڑت افواہ جاری کرنا اور پھیلانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کے برعکس وزیر اعظم عمران خان نے کفایت شعاری کو اپنایا اور شاہ خرچیوں کو کم کیا، وزیر اعظم نے وزیر اعظم ہاؤس کے بجائے اپنے گھر میں رہنے کو ترجیح دی اور بین الاقوامی دوروں پر کمرشل فلائیٹس پر بھی سفر کو ترجیح دی، ماضی کے حکمران سرکاری خرچ پر عیاشیاں کرتے تھے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بدقسمت پہلو ہے میڈیا میں ایسے لوگ ہیں جو وزیراعظم پر تنقید کا موقع جانے نہیں دیتے، سابق وزرائے اعظم کو اختیار تھا کہ جتنے مرضی کیمپ آفس بنائیں لیکن وزیر اعظم عمران خان نے کوئی کیمپ آفس نہیں بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کیمپ آفسز میں عوام کا پیسہ ضائع ہوتا رہا ہے،کیمپ آفس پر باقاعدہ قانون بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اب کوئی وزیر اعظم ایک سے زائد کیمپ آفس نہیں بنا سکے گا، رات کو ٹاک شو پر گپ شپ لگانے والے تجزیہ کاروں کو وزیر اعظم کو کریڈٹ دینا چاہئیے تھا۔میڈیا سے اپیل ہے کہ قوم کو حق اور سچ پر مبنی بیانیہ دیں، جھوٹے پروپیگنڈہ سے صاف اور شفاف وزیر اعظم کی بات پر تنقید نہ کریں۔ معاون خصوصی نے کہا کہا کہ اکرام سہگل نے ماضی میں بھی پاکستانی وزرائے اعظم کیلئے تقاریب کا اہتمام کیا،اکرام سہگل بیرون ملک پاکستانی تھنک ٹینک چلا رہے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نواز شریف کو 2017ءمیں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب نہیں کرنے دیا گیا تھا، عوام نے دو سیاسی خاندانی قبضہ گروپ کو شکست دے کر عمران خان کو چنا ہے وزیر اعظم کے دوروں کا مذاق اڑایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور اسحٰق ڈار کے دورے بھی سپانسر ہوتے رہے، عوام عمران خان پر اعتبار کرتے ہیں ، اس دورے میں وزیر اعظم نے قوم کا بیانیہ دنیا تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ سپانسرشپ کی تعریف کرنے کی بجائے تنقید ہورہی ہے، تنقید کرنے والوں کی لیڈر شپ بھی سپانسرشپ کی بینیفشری رہ چکی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اسٹیٹ بنک نے ایکسپورٹ فنڈ اڑھائی ارب سے بڑھا کر پانچ ارب کردیا ہے،اسٹیٹ بنک نے سستے قرضوں کی ایکسپورٹ سیکٹر میں بھی سہولت فراہم کی ہے، مانیٹری پالیسی کی بدولت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ اقتصادی تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کو بھی بڑھانے میں مدد ملے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے،چھ فروری تک خواجہ حارث سے نئی رپورٹ کی ہدایت کی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ آئی جی سندھ نے کل وزیراعظم سے ملاقات کرکے سندھ کے عوام کا درد بیان کیا ہے،سندھ حکومت اس وقت کاز کے ساتھ نہیں ذات کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ وزیر اعظم ذات کے ساتھ نہیں کاز کے ساتھ کھڑے ہیں، میڈیا سے متعلق پالیسی پر غور کیا جا رہا ہے،اے پی این ایس ، سی پی این ای، پی ایف یو جے کو ڈرافٹس بھیجے گئے ہیں اور ہم میڈیا ورکرز کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کے لیے تیار ہیں،کیمرہ مین ایسوسی ایشنز کو بھی بتایا ہے کہ اپنا پلان دیں، اگلے ہفتے میں میڈیا مالکان سے ملاقات کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ 2020 کا سال میڈیا کی صنعت کے لیے ترقی خوشحالی اور نئے دور کا آغاز ہو گا، حکومت جرنلسٹ پروٹیکشن بل لانے جارہی ہے،کوشش کررہے ہیں کہ ایک ہی بار میڈیا پالیسی بن جائے،ہم نہیں چاہتے کہ محنت کرنے والے صحافی آئے روز سڑکوں پر ہوں۔
اےپی پی/ظہیر/فاروق