ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

153

اسلام آباد، فروری  12 (اے پی پی ): ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس  میں ٹیکس لاز(سیکنڈ)ترمیمی بل 2020اور بینکس نیشنل لائز یشن ترمیمی بل 2020کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایڈوائزر وزارت خزانہ اور سیکرٹری وزارت خزانہ کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ انتہائی اہمیت کے حامل بلز ہیں مگر اُن کی عدم شرکت افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ دیکھا جائے کہ آیا ٹیکس لاز دوسری ترمیمی بل 2020منی بل میں بھی آتا ہے یا نہیں۔قائمہ کمیٹی نے بل کی مختلف شقوں کا جائزہ لیا۔

 چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بل کا 90فیصد حصہ منی بل میں نہیں آتا تقریباً10فیصد منی بل میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 73کے مطابق نہیں ہے ٹیکس لاز میں جرمانے تجویز کئے گئے ہیں جو منی بل میں نہیں ہوتے۔ایڈوائز وزارت قانون رفعت بٹ نے قائمہ کمیٹی کو آگا ہ کیا کہ  جرمانہ اور الٹریشن آئین کے آرٹیکل 73میں نہیں آتا ہے جس پر قائمہ کمیٹی نے اکثریتی بنیاد پر ٹیکس لاز(سیکنڈ) ترمیمی بل 2020کو مسترد کر دیا۔قائمہ کمیٹی نے بینکس نیشنل لائزیشن ترمیمی بل 2020کو بغیر کسی ترمیم کے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
کمیٹی کے آج کے اجلاس میں قائد ایوان سینیٹ سینیٹر سید شبلی فراز، سینیٹرز میاں محمد عتیق شیخ، عائشہ رضا فاروق، محمد اکرم،شریں رحمن اور امام الدین شوقین کے علاوہ چیئر پرسن ایف بی آر نوشین امجد، ممبر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق،  ایڈوائز وزارت قانون ر رفعت بٹ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

وی این ایس اسلام آباد

Download Video