کوئٹہ، 23 فروری (اے پی پی):چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر کی زیر صدارت کرونا وائرس کی ایران میں پھیلنے اور پاکستان میں منتقلی کے خطرے کے پیش نظر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ چیف سیکریٹری بلوچستان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک میں وائرس کا پھیلنا پریشان کن عمل ہے کیونکہ پاکستان اور اور ایران کی لمبی سرحد آپس میں ملتی ہے اور دونوں طرف سے زائرین ،تاجر اور دیگر لوگوں کی آمدورفت ہوتی ہے جس سے وائرس کا پاکستان میں منتقل ہونے کا خدشہ ہے جبکہ صوبائی حکومت نے اس مہلک وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں تمام تر حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران سے پاکستان آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے، پاکستان سے کسی بھی شخص کو ایران نہیں جانے دیا جا رہا اور سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نا فذ کر دی گئی ہے۔انہوں نے ڈ ی جی پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ تفتان بارڈر پر رکھے گئے زائرین کو کھانے پینے کی اشیاءاور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام انٹری پوائنٹس نوشکی، ماشکیل، تفتان، اور مند پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ کوئی ایران سے آئیں نہ جائیں۔
سیکرٹری صحت نے اجلاس کے شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر میڈیکل ٹیمیں پہنچا دی گئی ہیں ، جن میں ڈاکٹرز،تربیت یافتہ عملہ اور جدید مشینری شامل ہیں اور سرحد پر مزید ڈاکٹر بھجوائے جا رہے ہیں ۔
اجلاس میں ترجمان حکومت بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، کسٹم، ایف آئی اے سمیت سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
سورس: وی این ایس، کوئٹہ