قومی  اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی  تعلیم  و پیشہ ورانہ تربیت   کا اجلاس

137

اسلام آباد ، 25 فروری ( اے پی پی ): قومی  اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی  تعلیم  و پیشہ ورانہ تربیت  کا اجلاس چئیر مین میاں نجیب الدین کی زیر صدارت پی این سی اے میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں ملک بھر کی جامعات میں انتظام اور ٹیچنگ سٹاف  کے  حوالے سے معاملات پر  تفصیلی بحث ہوئی۔ اس دوران کمیٹی نے ملک بھر کی جامعات میں ملازمین  کی تعداد  سے متعلق ایچ ای سی سے رپورٹ منگوانے کا فیصلہ کیا۔

اجلاس کے دوران ایجوکیشن کی  پارلیمانی سیکرٹری وجہیہ اکرم نے کہا کہ  ایچ ای سی کے طے شدہ فارمولے کے تحت جامعات میں ملازمین بھرتی نہیں  کیے گئے کیونکہ  جامعات میں اقرابا پروری ہے۔ جامعات کو خواد مختاری دینے کے ساتھ ساتھ احتساب بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اضافی ملازمین کو سر پلس سکول میں بھیج دیا جائے۔

رکن  قومی اسمبلی عندلیب عباس  نے کہا کہ کمیٹی  کے ایجنڈے کو کم سے کم رکھا جائے۔ایجنڈا طویل ہونے کی وجہ سے ہم موثر انداز میں رائے نہیں دے سکتے۔

رکن قومی اسمبلی مہناز اکبر نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کا مسئلہ سنگین اور پیچیدہ ہے۔ کمیٹی قائداعظم یونیورسٹی کے مسئلے کو گہرائی میں جا کے دیکھے  کہ اصل قصہ کیا ہے۔ کمیٹی معاملات کا جائزہ لے کر قائمہ کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔

 وزارت تعلیم  کے  حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ   تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تعلیم رضاکار منصوبہ شروع کیاجائیگا۔ جامعات سے فارغ التحصیل طلبا رضاکارانہ طور پر بچوں کو پڑھائیں گے۔اس منصوبے کے لیے رضاکاروں کا انتخاب یونیورسٹیاں خود کریں گی۔

 ایف ڈی ای حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد کے سکولوں میں اگلے سال سے سولر سسٹم نصب کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

اجلاس میں ایم این اے صداقت عباسی، عندلیب عباس،نفیسہ خٹک، غزالہ سیفی، تاشفین صفدر، حامد حمید سمیت    دیگر ممبران نے شرکت کی ۔

وی این ایس ، اسلام آباد

Download Video