اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے قزاخستان کے سفیر کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال

134

اسلام آباد،06مارچ (اے پی پی): سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے قزاخستان کے پاکستان میں سفیر اکان رخمتلین نے  جمعہ  کو  یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان قزاخستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان قزاخستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے، قزاخستان کا کردار علاقائی امن و استحکام کےلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

 اسد قیصر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعاون کو وسعت دینے میں پارلیمانی سفارتکاری اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں کا عوام سے گہرا رشتہ ہوتا ہے اس لئے وہ اقوام کو قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں، پاکستان قزاخستان کا علاقائی اور عالمی فورمز پر اشتراک خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی فورمز پر قزاخستان کی جانب سے ادا کئے جانے والے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم دونوں ممالک میں موجود مواقع سے مطابقت نہیں رکھتا، اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک میں زراعت، توانائی، تعلیم اور تجارت کے شعبوںمیں تعاون کو فروغ دینے کے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے پارلیمان کو اپنی عوام کے بہتر ین مفاد ات کےلئے مل کرآگے بڑھنے کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تاجر برادری کےلئے ویزا پالیسی میں نرمی کی گئی ہے اور پاکستان آمد پر ویزہ کا اجراءکی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ قزاخستان کے سرمایہ کار بھی ویزہ پالیسی میں نرمی سے استفادہ کریں گے، دونوں اطراف کے مابین فضائی رابطوں کا قیام ہمارے معاشی اور تجارتی حجم میں نمایاں بہتری لائے گا۔

قزاخستان کے سفیر نے کہا کہ ان کے پاکستان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، قزاخستان۔پاکستان دوستی دونوں ممالک کو مزید قریب لانے میں ہم آہنگ کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، دونوں ممالک کے مابین تجارت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جاسکتا ہے، قزاخستان کے عوام پاکستانی عوام کے ساتھ گہری محبت رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین عوامی اور تجارتی رابطوں کو بڑھانے میں پارلیمانی سطح پر وفود کا تبادلہ اہم کردار ادا کرسکتا ہے،اسلام آباد اور الماتے کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ قائم ہونے سے دونوں ممالک میں تجارت اور ساحت کو فروغ دیا جاسکے گا۔

سورس:وی این ایس،اسلام آباد