حج فارم سے ختم نبوت حلف نامہ ختم کئے جانے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس قومی اسمبلی میں پیش

172

اسلام آباد، 09 مارچ ( اےپی پی): حج فارم سے ختم نبوت حلف نامہ ختم کئے جانے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔  توجہ دلاو نوٹس مسلم لیگ ن کے رکن برجیس طاہر نے پیش کیا ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری نے توجہ دلاؤ نوٹس کاجواب دیتے ہوئے کہا ختم نبوت ہمارے عقیدے کا لازمی حصہ ہے ۔نبی اکرم کو خاتم الانبیاء مانے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا

اس طرح کی آواز اٹھنی چاہئے اور باربار اٹھنی چاہئے۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ کوئی جرات نہیں کرے گا کہ ختم نبوت کے حوالے سے کوئی منفی کردار ادا کرے۔ انہوں نے  کہا کہ قادیانی احمدی لاہوری گروہوں کو غیر مسلم قرار اسی پارلیمان نے قرار دیا

اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے آغا شورش کاشمیری کو کہا تھا مجھے کرسی سے نہیں نبی اکرم سے آخرت میں ملاقات سے محبت ہے ۔حضور کے دشمن قادیانی گروہ کو کون حج پر لے جانے کی سفارش کرسکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا ختم نبوت کے فارم پر سب سے پہلے وزیر اعظم نے پوچھا۔ تمام حج فارموں پر ختم نبوت کے اصل فارم پر دستخط موجود ہیں۔ گزشتہ سال سے سعودی حکومت نے ای سسٹم متعارف کرایا ہے۔ پہلے حج فارم چودہ صفحات پر مشتمل تھا

اب ای فارم کرنے کے لئے اسے مختصر کرنا پڑا۔ چودہ صفحات میں سے ایک صفحے پر غلطی ہوجاتی تو سارے دوبارہ فل کرنا پڑتے ہیں۔  اب یہ کیا گیا کہ پہلے فارم کو ڈیٹا فارم قرار دیا گیا ۔ دوسرے فارم پر ختم نبوت کا حلف نامہ موجود ہے ۔ میں نے قائمہ کمیٹی میں کہا تھا مجھے افسران نے بتایا نہیں تھا کہ حلف نامہ پہلے صفحے سے کیوں نکالا ۔جس طرح ختم نبوت نہ ماننے والا جرم ہے اسی طرح کسی پر منکر ختم نبوت کا الزام لگانا بھی جرم ہے ۔

میرا موقف یہ تھا کہ ڈیٹا فارم اور فائنل فارم دونوں پر حلف نامہ ہونا چاہئے تھا۔ تمام حج فارمز پر ختم نبوت کا حلف نامہ موجود ہے ۔

نور الحق قادری نے مزید  کہا کہ میں اپنے افسران کو جانتا ہوں وہ جان بوجھ کر ایسا نہیں کرسکتے۔

وی این ایس، اسلام آباد

Download Video