فنکشنل کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد

110

اسلام آباد، 03مارچ(اے پی پی ):ء ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یا فتہ علاقہ جات کے مسائل نے چمن کسٹم گیٹ وے کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے اور قلعہ سیف اللہ اور موسیٰ خیل چیمبر آف کامرس کو لائسنس بحال کرنے کی سفارش کر دی۔

 فنکشنل کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں صوبہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں چیمبرآف کامرس کی رجسٹریشن کے طریقہ کار بشمول قلعہ سیف اللہ کے چیمبر آف کامرس کی موجودہ صورتحال، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ایمپورٹ ایکپسورٹ کی تفصیلات، تجارتی مقاصد کیلئے چمن کسٹم گیٹ وے کو24 گھنٹے کھلا رکھنے، بادینی کسٹم گیٹ وے کی موجودہ صورتحال اور نیشنل بنک کی برانچ کھولنے کے معاملے کے علاوہ وزارت کامرس میں ریگولر،ڈیپوٹیشن اور ایڈہاک پر کام کرنے والے ملازمین کی تفصیلات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

ایڈیشنل سیکرٹری کامرس و ڈی جی ٹریڈ نے فنکشنل کمیٹی کو صوبہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں چیمبر آف کامرس کی رجسٹریشن اور قلعہ سیف اللہ کے چمبر آف کامر س کی موجودہ صورتحال بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ چیمبر آف کامرس کی رجسٹریشن کیلئے پورے ملک کے لئے یکساں پالیسی اختیار کی گئی ہے البتہ وویمن چیمبر آف کامرس کیلئے کچھ رعایت دی گئی ہے۔ چمن میں کام جاری ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی بھی خاصی دلچسپی لے رہے ہیں اور چمن کے سٹاف کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔جس پر چیئرمین کمیٹی محمد عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سٹاف کو دیگر صوبوں سے واپس بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چمن میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کئی برسوں سے روکا ہوا تھا اور ملک میں ایکسپورٹ کے فروغ کیلئے انتہائی ضروری ہے کہ چمن کسٹم گیٹ وے کو24 گھنٹے جلد سے جلد کھولا جائے۔انہوں نے کہا کہ24 گھنٹے گیٹ وے کے حوالے سے ہم نے سینیٹ میں قرار داد کی متفقہ منظوری بھی حاصل کی تھی۔ جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ نے ہدایت کہ وزارت اور اس کے ماتحت اداروں میں صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ملازمین کے شناختی کارڈ، ڈومیسائل و دیگر معلومات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں صوبہ بلوچستان کے کوٹہ پر کام کرنے والے 50 فیصد ملازمین جعلی ڈومیسائل کے حامی ہیں۔

 کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز نگہت مرزا، کلثوم پروین، مولوی فیض محمد اور انور لال دین کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت، کامرس، ممبر کسٹم ایف بی آر، ڈی جی تجارت،سیکرٹری ٹرانزٹ بارڈر ایف بی آر اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

وی این ایس اسلام آباد

Donload Video