اسلام آباد ۔ 11 مارچ (اے پی پی): ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان اور یمن مذ ہب اور ثقافت کے انمول رشتے میں بندھے ہو ئے ہیں لہٰذا ایسے اقدامات اٹھائے جائیں کہ دونو ں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں، انہوں نے یمن میں امن کے قیام کےلئے پاکستان کی جانب سے عالمی فورمز خصوصاً او آئی سی کے پلیٹ فارم پر سفارتی حمایت کے عزم اظہار کیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یمن کے سفیر محمد موتہار الاشبی سے ملاقات میں کیا جنہوں نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں ان سے ملاقات کی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ یمن کے اتحاد، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کی ہے اور یہ سلسلہ یمن میں مکمل امن و استحکام کی بحالی تک جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت خطہ کےلئے مشترکہ خطرہ ہے اور اس خطرے پر تمام ممالک کی طرف سے مر بوط کو ششو ں کے ذریعے ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کشمیر میں گزشتہ 7 ماہ سے جاری کرفیو کی وجہ سے انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں یمنی حمایت پر شکر گزار ہیں۔ یمن کے سفیر محمد موتہار الاشبی نے کہا کہ یمن پاکستان کو اپنا قریبی دوست سمجھتا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی سپیکر کو یمن کے موجودہ حالات سے آگاہ کیا اور یمن میں سنگین انسانی خلاف ورزیوں کی صورتحال کے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ یمنی سفیر نے افغانستان میں امن معاہدے میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خطہ میں امن کی کاوشوں کو دنیا قدر کی نگا ہ سے دیکھتی ہے اور افغان امن معاہدے سے خطہ میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یمن پاکستان کے ساتھ پارلیمانی روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور اس سلسلہ میں پارلیمانی دوستی گروپس کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی اور اقوام متحدہ اور عالمی فورمز پر یمن کی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج کی طرف سے مظلوم کشمیری عوام اور بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ برتا جانا والا سلوک قابل مذمت ہے۔
اےپی پی/فاروق/نیوز ڈیسک