کوئٹہ، 25 مارچ ( اے پی پی):چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 119 ہو گئی ہے،صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کو مکمل لاک ڈاﺅن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، کوئٹہ میں آمد و رفت محدود کی جارہی ہے،ہزارہ ٹاﺅن اور مری آباد کو مکمل طور پر بند کرکے سروے اور ٹیسٹنگ کاعمل شروع ہو گا،مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، رواں ہفتے کے آخر میں ہمارے پاس حفاظتی سامان، مشینیں، آلات دستیاب ہونگے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد سول سیکرٹریٹ میں حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے ہمراہ پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بلال کاکڑ، سیکرٹری صحت، سیکرٹری انفارمیشن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
چیف سیکرٹری کیپٹن(ر) فضیل اصغر نے کہا کہ صوبے میں اس وقت کورونا وائرس کے 119کیسز ہیں جبکہ ایک ہلاکت ہوئی ہے، ان افراد میں سے 17افراد ایسے ہیں جن میں بیماری کی علامات بھی ظاہر ہو ئی ہیں باقی تمام افراد صحت مند لیکن ہسپتال میں داخل ہیں،صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز میں دبدن اضافہ ہورہا ہے جسے روکنے کے لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئٹہ شہر کو لاک ڈاون کردیا جائےگا نہ کوئٹہ سے کوئی باہر نہ ہی اندر آسکے گا ہم چاہتے ہیں کورونا وائرس تک محدود کیا جائے اس وقت ہماری توجہ دو علاقوں مری آباد اور ہزارہ ٹاون پر ہے کیونکہ قرنطینہ مراکز سے فارغ ہونے کے بعد زائرین انہی علاقوں میں گئے جن لوگوں میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی ان میں ایک ماہ بعد بھی وائرس تشخیص ہونے کا امکان ہے ایسے تمام لوگ خود کو اپنے گھروں تک محدود رکھیں اور اپنے اہلخانہ بلخصوص بچوں سے بھی دور رہیں۔
انہوں نے کہاکہ مری آباد اور ہزارہ ٹاﺅن کی آبادی کو انہی علاقوں تک محدود کرنا اس وقت انتہائی ضروری ہے جس کےلئے دونوں علاقوں کو کارڈن آف کرکے وہاں پر سروے کئے جائیں گے، ٹیمیں ہمہ وقت لوگوں کے ٹیسٹ کر کے نتائج معلوم کر سکیں گی ہمیں عوام کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے آٹھ مقامات عالمو چوک،شہباز ٹاﺅن،ڈبل -سرکی روڈ جنکشن، جوائنٹ روڈ، قمبرانی، اسپنی روڈ پر چوکیاں بنا کر وہیں سے غیر ضروری نقل وحرکت کو محدود کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ 2064افراد اےسے ہیں جوکوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جہازوں میں آئے، ان افراد کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہے، ایسے افراد جو ہوائی جہاز کا سفر کرکے آئے ہیں اپنے آپ کو صوبائی کنٹرول روم میں رجسٹر کروائیں جو بھی اپنے آپ کو ظاہر نہیں کریگا وہ پورے علاقے میں وائرس پھیلانے کا ذمہ دار تصور کیا جائےگا ہم تمام لوگوں کو از خود بھی ٹریس کر رہے ہیں تاکہ انکا بھی ٹیسٹ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے جی آئی ایس سسٹم بنایا ہے جو بھی شخص کورونا وائرس میں مبتلا ہوگا اسکے موبائل فون کے ذریعے تعین کیا جائےگا کہ وہ کن مقامات پر گیا اور وہاں پر لوگوں کو چیک کیا جاسکے، انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ادویات موجود ہیں کورونا فنڈ کے لئے ایک ارب حکومت، وزرائاور حکومتی اراکین اسمبلی نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ، گریڈ 22کے سرکاری ملازمین نے اپنی 50فیصد،گرےڈ 21کے ملازمین نے 25فیصد، جبکہ دیگر گریڈ کے ملازمین کی جانب سے 5سے 10 فیصد تنخواہ حکومتی فنڈ میں جمع کی جائےگی۔ یہ رقم ملکر 37کروڑ بنتی ہے جو کورونا فنڈ میں جمع کروائی جائےگی، انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس کی کمی کو پوراکرنے کے لئے براہ راست بھرتی کی جائےگی۔
اے پی پی /کوئٹہ/حامد