گندم کی خریداری کیلئے تمام دستیاب آپشنز استعمال کئے جائیں گے، ضرورت پڑنے پر گندم درآمد بھی کی جائے گی: اجمل وزیر

123

پشاور، 3اپریل (اے پی پی): کابینہ اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے کہا کہ کابینہ نے صوبے میں گندم اور آٹے کی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ آنے والے مہینوں کیلئے گندم کی خریداری کیلئے تمام دستیاب آپشنز استعمال کئے جائیں گے اور ضرورت پڑنے پر گندم درآمد بھی کی جائے گی تاہم کابینہ نے مقامی سطح پر گندم خریدنے کی ضرورت پر زور دیا۔

 اُنہوں نے بتایا کہ کابینہ نے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد صوبے میں عام تعطیل اور بازاروں کی بندش میں ایک ہفتے کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔کابینہ نے ہسپتالوں میں طبی عملے  کے بیک اپ کیلئے یومیہ اُجرت کی بنیادوں پر بھرتی کئے جانے والے پیشہ ور لوگوں کیلئے تنخواہ پیکج کی بھی اُصولی منظوری دے دی جن میں ڈاکٹرز ،پتھالوجسٹس ، پلمونالجسٹ ، نرسز اور پیرا میڈکس شامل ہیں، جن کی بھرتی کیلئے منگل کے دن باقاعدہ اشتہار شائع کیا جائے گا۔ بھرتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ان لوگوں کو ضرورت کی بنیادوں پر مختلف اضلاع میں تعینات کیا جائے گا۔

 اجمل وزیر نے مزید بتایا کہ اب تک صوبے میں 311 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں اور 9 اموات ہوئی ہیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کورونا کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے لاک ڈاﺅن اور سماجی رابطوں کو کم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات کے بڑے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں لیکن صوبے کے شہری اور گنجان آباد علاقوں میں یہ وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ہے جس پر کابینہ نے احتیاطی تدابیر کو مزید سخت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ صوبے کے تدریسی ہسپتالوں میں کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے قیام پر کام تیزی سے جاری ہے اور اگلے دو سے تین ہفتوں میں ٹیسٹ کی مجموعی استعداد کار کو 2000 تک بڑھا یا جائے گااور اس مقصد کیلئے نجی شعبے کے ہسپتالوں کو بھی انگیج کیا جارہا ہے ۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے احکامات کی روشنی میں تعمیرات کی صنعت کو مراعات دینے کیلئے صوبائی ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کا اُصولی فیصلہ کرلیاگیا ہے۔

 اُنہوں نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے معاشرے کے کمزور طبقے کیلئے منظور کردہ ریلیف پیکج کے تحت صوبے کے 21 لاکھ 43 ہزار خاندانوں کو پہلے مرحلے میں 12 ہزار روپے یکمشت جبکہ دوسرے مرحلے میں 6 ہزار روپے یکمشت ادا کئے جائیں گے۔

مشیر اطلاعات نے بتایا کہ صوبے میں اس وقت صوبے میں موجود ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت کے افراد کے بارے میں بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ فی الوقت صوبے میں 5300 تبلیغی حضرات موجود ہیں، جن میں سے 70 فیصد کا تعلق دیگر صوبوں سے ہے جبکہ ان میں 300 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

 اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ صوبے میں موجود تبلیغی جماعت کے لوگوں کو بھر پور سہولیات فراہم کی جائیں اور زائرین کی طرح ان کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے جائیں ۔

اے پی پی /صائمہ حیات /قرۃالعین