اسلام آباد،05مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارلیمانی راہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بروز پیر بوقت تین بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا اور اس اتفاق رائے پر اپوزیشن نے اپنی ریکوزیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے،اجلاس کا دورانیہ ڈیڑھ سے دو گھنٹے تک ہو گا۔
انہوں نے یہ بات آج پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں کے حوالے سے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوۓ کہی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ اس اسپیشل سیشن میں کوئی وقفہ سوالات نہیں ہو گا، کوئی پریویلج موشن، کوئی تحریک التوا یا توجہ دلاؤ نوٹس نہیں لائی جائے گی۔
وزیر خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ اجلاس ایک دن کے وقفے سے جاری رہے گا، اس میں یہ بھی طے ہوا کہ اس اجلاس میں کورم کی نشاندہی نہیں کی جائے گی، اجلاس کو کووڈ 19 تک محدود رکھا جائے گا تاکہ قومی اتفاق رائے پیدا ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ پریس گیلری کے علاوہ وزیٹرز کو اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی اور پریس نمائندگان کو کوریج کی اجازت ہو گی ان کی بابت حکمت عملی کا فیصلہ پریس گیلری کی ایگزیکٹو باڈی کرے گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اجلاس میں ممبران کی شرکت(Rotation) کا فیصلہ ہر پارلیمانی پارٹی کے رہنما خود کریں گے، ممبران کی سیفٹی کیلئے بھی طریقہ کار پر اتفاق رائے کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ لاجَز میں بھی آمدورفت کو محدود رکھا جائے گا،اسی اجلاس کے دوران ہم کوشش کریں گے کہ بجٹ اجلاس کے حوالے سے بھی ہمارا اتفاق رائے ہو جائے۔
یاد رہے کہ کی پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں سید فخر امام کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز سامنے آئیں۔
اے پی پی /حمزہ/حامد