وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس

123

 

لاہور،3جون (اے پی پی):وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں آٹے، چینی، گھی، پولٹری اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام اور کے پی کے کو گندم کی فراہمی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے آٹے، چینی، گھی، پولٹری سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئے ہرممکن انتظامی اقدامات اٹھانے کا حکم  دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو آٹے، چینی، گھی، پولٹری اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں نہیں بڑھانے دیں گے ،ناجائزمنافع خوروں کے خلاف انتظامی طور پر ایکشن ہوگا۔انہوں نے ہدایت  کی کہ عوام کو مقررہ کردہ نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

عثمان بزدار نے صوبے بھر میں ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مقرر کردہ نرخوں سے زائد وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی ۔عوام کو اشیائے ضروریہ مقررکردہ نرخوں پر فراہم کرنے کیلئے تمام انتظامی اختیارات استعمال کئے جائیں گے جبکہ اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں ناجائز اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد آٹے، چینی، گھی اور پولٹری کے نرخوں میں اضافہ قابل قبول نہیں۔پرائس کنٹرول مجسٹریٹس عوام کو ریلیف دینے کے لئے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو روزانہ کی بنیاد وں پر چیک کریں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ فلور ملوں کو گندم کے ذخائر بڑھانے کیلئے سہولت فراہم کریں گے۔پنجاب حکومت نے رواں سیزن کے دوران ریکارڈ گندم خریدی ہے،پنجاب حکومت کے پاس گندم کے 43 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد ذخائر موجود ہیں جبکہ  چینی کے 18 لاکھ ٹن سے زائد ذخائر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت گنے کے کاشتکاروں کو 170 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی یقینی بنا چکی ہے۔اانہوں نے کہا کہ عوام کو لوٹنے والوں کیلئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں ۔انہوں نے ہدایت کی  کہ محکمہ صنعت، محکمہ خوراک اور انتظامیہ مربوط پلاننگ کے تحت صورتحال پر نظر رکھیں اور گراں فروشوں کے خلاف کارروائی کو باقاعدہ مانیٹر کیا جائے۔

اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اربنائزیشن، کمشنر لاہور ڈویژن، سیکرٹریز خوراک، لائیوسٹاک، صنعت، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی