محفوظ خوراک اور معیار کے نفاذ کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کاروائیاں جاری

147

ملتان ، 07 جولائی (اے پی پی ): پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے  معیاری اور محفوظ خوراک کی فراہمی  کو یقینی بنانے    کے لیے    ڈی جی پنجاب  فوڈ اتھارٹی عرفان میمن نے مختلف  چکن سیل سنٹرز، سوڈا واٹر اور دیگر فوڈ پوائنٹس  کا دورہ کیا  اور   تین سو ایک   کلو   مضر صحت گوشت،   سو   لیٹر  مشروبات،    پچھتر لیٹر    شیرہ ،       ایک سو چھ   لیٹر رینسڈ آئل اور   ساٹھ کلو    سے زائد   غیر معیاری   بیکری آئٹمز تلف کر دیے گئے ۔

اس   موقع پر بات کرتے ہوئے    ڈی جی پنجاب  فوڈ اتھارٹی عرفان میمن کا کہنا تھا کہ  مظفرگڑھ میں دودھ بردار گاڑی میں  موجود اکیس سو   لیٹر مضر صحت دودھ تلف کر دیا  گیا۔ اس کے علاوہ   شان گڑ یونٹ  کی چیکنگ  کے دوران    گڑ میں گلوکوز کی ملاوٹ پر   یونٹ  کو  سیل کو دیا گیا   جبکہ  پچیس  کلو غیر معیاری گڑ اور   پچھتر لیٹر گلوکوز  بھی  برآمدکر لیا  ۔  نفیس چکن بینک ملتان  کو  بیمار اور لاغر چکن کی فروخت پر  جبکہ   لودھراں میں عبداللہ اینڈ عبدالرحمان سوڈا واٹر یونٹ مصنوعی مٹھاس کے استعمال پر سربمہر کر دیا گیا۔

ڈی جی پنجاب  فوڈ اتھارٹی نے آگاہ کیا   کہ  اوکاڑہ میں  بندگی پان شاپ ممنوعہ اشیاء کی فروخت جبکہ امجد چکن سیل سنٹر سربمہر کی گئی  جگہ پر کام کرنے پر دوبارہ سربمہر،لیہ  میں ظفر بیکرز پروڈکشن یونٹ اور رحیم یار خان میں المکہ سوئٹس اینڈ بیکرز کھلے مصالحے، ناقابل سراغ اجزاء کے استعمال پر سیل کر دیا گیا ۔

پاکپتن میں  یاسین برادر  کے   مربہ یونٹ میں    تیار مصنوعات کی لیبلینگ نہ ہونے، نسوار اور سگریٹ کے استعمال پر   دس     ہزار روپے جرمانہ کیا   گیا   جبکہ    وہاڑی میں نسیم اقبال ٹریڈرز کو آئل چینج ریکارڈ نہ ہونے اور   ناقص صفائی پر  آٹھ      ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔     خانیوال الحدید کریانہ  سٹور   پر     زائد المعیاد   مربہ اور   جھنگ روڈ پر واقع خٹک ہوٹل کو  ناقابلِ سراغ چکن رکھنے پر    دو / دو      ہزار روپے جرمانہ   بھی عائد کیا گیا ۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی  کا کہنا تھا کہ  عوام کو  معیاری اور   صحت بخش اشیا    ءضروریہ  کی فراہمی   ہما ری اولین ترجیح   ہے    کیونکہ  غیر معیاری خوراک کے استعمال سے عوام میں معدے، جگر اور دل کی بیماریاں بڑھتی جا رہی ہے۔

 وی این ایس ،ملتان