انسداد منشیات مقدموں کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتیں قائم، منشیات کا سد باب حکومت وقت کی اولین ترجیح ہے : فیاض علی شاہ

116

پشاور، 31اگست(اے پی پی): خیبرپختونخوا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا جس نے انسداد منشیات نارکوٹکس سبسٹانس ایکٹ پاس کراکے صوبے میں انسداد منشیات کیلئے صوبائی سطح پر قانون سازی کرلی ہے۔  قانون کے تحت صوبے میں پہلی بار منشیات کے تحت بننے والی جائیداد اور آنے والے آمدن کو بحق سرکار ضبط کیا جاسکے گا اور منشیات کا گھناونا کاروبار کرنے والوں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی جبکہ افیون کاشت کرنے والوں کو ریگولیٹ کیا جائے گا اور افیون کے ادویہ سازی کیلئے لائسنس کا اجرا بھی اسی قانون کے تحت عمل میں لایا جائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول فیاض علی شاہ نے ایکٹ کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے تحت صوبے میں پانچ ریجنل ایکسائز پولیس سٹیشنز کا قیام عمل میں لایا گیا جس کیلئے ایکسائز پولیس کے اہلکاروں کو پولیس تفتیشی سکول میں ترتبیت دی گئی ہے اور اب ایکسائز اہلکار  انسداد منشیات کے تمام مقدمات ایکسائز پولیس سٹیشنز میں درج کرکے اس کی خود تفتیش کرسکیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انسداد منشیات کے مقدمات نمٹانے کیلئے سپیشل کورٹس کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے اور اس مد میں پشاور اور سوات میں خصوصی عدالتیں قائم کر دی گئی ہیں